Live Updates

ملک کی معروف کاروباری شخصیات کی ملکی معاشی استحکام پر وزیرِ اعظم کی قیادت اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف

استحکام کے بعد ہدف ملکی معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، روزگار کی فراہمی، صنعتی ترقی اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے، شہبازشریف ہماری آئندہ ملاقاتیں بھی با معنی اور نتیجہ خیز ہونگی،ہر شعبے کے حوالے سے نجی کاروباری نمائندوں و ماہرین سے مشاورت کی جائے گی، ملاقات میں گفتگو

منگل 8 جولائی 2025 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)ملک کی معروف کاروباری شخصیات نے ملکی معاشی استحکام پر وزیرِ اعظم شہبازشریف کی قیادت اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی ہے ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے صنعتی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات نے ملاقات کی جس میں معیشت و صنعت کی ترقی، برآمدات میں اضافے اور کاروباری برادری کے مسائل کے حل پر مشاورت کی گئی ۔

وزیرِ اعظم نے شرکاء کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ معاشی استحکام کا سہرا حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کو جاتا ہے۔ شہبازشریف نے کہاکہ استحکام کے بعد ہدف ملکی معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، روزگار کی فراہمی، صنعتی ترقی اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے،اب ہمیں مقامی سطح پر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے معیشت کی ترقی سے پاکستان کو خود کفیل بنانا ہے۔

(جاری ہے)

شہبازشریف نے کہاکہ کاروباری برادری کی جانب سے ملکی معاشی ترقی کیلئے تجاویز نہایت اہم ہیں،ہر ماہ کاروباری برادری سے باقاعدگی سے بذات خود ملاقات کرکے انکو ملکی معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا۔ شہبازشریف نے کہاکہ پر امید ہوں کہ ہماری آئندہ ملاقاتیں بھی با معنی اور نتیجہ خیز ہونگی،ہر شعبے کے حوالے سے نجی کاروباری نمائندوں و ماہرین سے مشاورت کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہاکہ ترقی کا یہ طویل سفر ہم سب کو محنت اور باہمی تعاون سے طے کرنا ہے۔شرکاء نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں معاشی استحکام پر حکومتی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی۔ شرکاء نے کہاکہ آپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ طویل اور صبر آزماء مذاکرات کے بعد پاکستان کی معیشت کو بچانے کیلئے پروگرام کو حتمی شکل دی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنایا۔

شرکاء نے کہاکہ بجٹ عوام دوست اور کاروبار میں سہولت کی سمت میں درست قدم ہے،حکومتی پالیسیوں کی کاروبار، سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگی اہم ہے۔ شرکاء نے کہاکہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے سرمایہ کاروں اور برآمد کندگان کو مزید سہولیات کی فراہمی ضروری ہے۔ شرکاء نے حکومت کی ٹیکس نظام میں اصلاحات اور ایف بی آر کی بندرگاہوں پر اشیاء کی کلیئرنس کے نظام میں شفافیت و تیزی کی بھی تعریف کی ۔

شرکاء نے وزیر اعظم کے صنعتی ترقی کیلئے پالیسی سازی میں نجی شعبے کی تجاویز کی شمولیت کے اقدام کی پزیرائی کی ۔اجلاس میں حکومتی ارکان نے وزیرِ اعظم اور شرکاء کو بریفنگ دی۔ بتایاگیاکہ بجٹ میں دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے، عام آدمی، کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی گئی۔ بتایاگیاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور صنعتوں کو وسعت دینے کی وسیع استعداد موجود ہے،حکومتی ٹیم نجی شعبے کے ساتھ حکومتی پالیسیوں میں سہولت کی آگاہی اور روابط مزید بڑھانے کیلئے کوشاں ہے۔

بتایاگیاکہ پاکستان مشکل وقت سے نکل کر ترقی کے سفر پر گامزن ہے۔ بتایاگیاکہ کاروباری برادری کی برآمدت کی عالمی منڈیوں میں مسابقت کیلئے تیاری کی لاگت بشمول بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں۔ بتایاگیاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن سے کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے مزید آسانی لائی جارہی ہے، حکومتی حجم کو کم کرنے کیلئے سرکاری اداروں کی نجکاری پر کام تیزی سے جاری ہے۔

وزیراعظم کو بتایاگیاکہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جدید ایکوسسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے،زراعت سمیت ملک کے دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید نظام تشکیل دیا جارہا ہے۔ بتایاگیاکہ بندرگاہوں کی توسیع اور گوادر بندرگاہ کو مکمل طور پر فعال کرنے کیلئے نجی شعبے بالخصوص برآمد کندگان کے ساتھ مشاورتی عمل کو تیز کیا جارہا ہے۔

بتایاگیاکہ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی، معیاری بیج، مشینری اور عصر حاضر میں رائج جدید نظام کو متعارف کروانے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ملاقات میں ٹیکسٹائل، زراعت، سیمنٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت نجی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، حنیف عباسی، جیند انور چوہدری، وزیرِ اعظم کی زراعت کیلئے کوارڈینیٹر احمد عمیر، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام بھی ملاقات میں شریک تھے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات