بلوچستان میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے 9مسافروں کی لاشیں آبائی علاقوں میں پہنچا دی گئیں، تدفین مقامی قبرستان کی جائیگی

سرحدی علاقے بواٹہ پر میتیں پولیٹیکل اسسٹنٹ اسد چانڈیہ نے وصول کیں، تمام مسافروں کی لاشیں ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس کے حوالے کی گئیں قتل کئے جانے والے مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا، کمشنر ڈی جی خان

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 11 جولائی 2025 10:52

بلوچستان میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے 9مسافروں کی لاشیں آبائی علاقوں ..
ڈیرہ غازی خان(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جولائی 2025)بلوچستان میں لورالائی کے علاقے سرہ ڈاکئی کے مقام پر مسافربسوں سے شناخت کے بعد اتار کر شہید کرنے والے مسافروں کی لاشیں آبائی علاقوں میں پہنچا دی گئیں،تدفین مقامی قبرستان میں کی جائیگی،کمشنر ڈی جی خان اشفاق احمد کے مطابق جاں بحق 9 افراد کی لاشیں بلوچستان پنجاب سرحدپر وصول کرلی گئی ہیں جہاں سرحدی علاقے بواٹہ پر میتیں پولیٹیکل اسسٹنٹ اسد چانڈیہ نے وصول کیں جس کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کردیا گیا ہے۔

انتظامیہ کے مطابق قتل کئے جانے والے تمام 9 مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے۔ مسافروں میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں، شہدا کی میتیں ڈیرہ غازی خان منتقل کردی گئیں۔ انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام مسافروں کی لاشیں ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس کے حوالے کی گئیں۔

(جاری ہے)

قتل کئے جانے والے مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔

محمد عرفان کا تعلق ڈی جی خان، صابر گوجرانوالہ،  محمد آصف مظفرگڑھ اور غلام سعید کا  تعلق خانیوال سے تھا۔اس کے علاوہ محمد جنید کا تعلق لاہور، محمد بلال کا اٹک اور بلاول کا تعلق گجرات سے تھا۔انتظامیہ نے بتایا کہ 2 بھائی جابر اور عثمان کا تعلق لودھراں کی تحصیل دنیاپو رسے تھاانتظامیہ کے ذرائع کے مطابق ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس لاشوں کو آبائی علاقے تک پہنچائیگی، مقتولین کوئٹہ سے پنجاب جا رہے تھے، بسوں سے اتار کر مارا گیا، فائرنگ سے جان بحق افراد میں دو بھائی بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بلوچستان میں ایک بار پھر دہشتگردی، فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں نے پنجاب جانے والی بسوں کو روک کر شناخت کے بعد 9 مسافروں کو شہید کر دیاتھا۔افسوسناک واقعہ لورالائی اورموسیٰ خیل کی درمیان قومی شاہراہ پرسرہ ڈاکئی کے مقام پرپیش آیاجہاں دہشتگردوں نے معصوم بے گناہ لوگوں پر گولیاں برسادیں تھیں۔اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر اغوا کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا۔

مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھاتمام لاشیں مل گئیں۔ مسافروں میں سے 2 کا تعلق دنیا پور سے تھا۔ متاثرہ علاقے میں بھرپور سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے تاکہ دہشتگردوں کو گرفتار کیا جا سکے یا انجام تک پہنچایا جا سکے۔عثمان طور اور جابر طور دونوں بھائی کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے۔ والد کے انتقال پر گھر جارہے تھے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے اس دلخراش واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے فتنہ الہندوستان کی کھلی درندگی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کئے جس کے بعد مخصوص مسافروں کو نیچے اتار کر انہیں گولیاں مار کر شہید کر دیا گیاتھا۔شاہد رند کے مطابق یہ واقعہ دشمن کے ناپاک عزائم کی عکاسی کرتا ہے جو پاکستان کے امن، استحکام اور یکجہتی کو نقصان پہنچانے کیلئے سرگرم تھے۔