چیف جسٹس کی زیر صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس، بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم

عدلیہ بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی، لاپتہ افراد کے معاملے پر ادارہ جاتی رسپانس کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی،اعلامیہ

جمعہ 11 جولائی 2025 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔اعلامیے کے مطابق قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے لاپتہ افراد کے معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، لاپتہ افراد کے معاملے پر ادارہ جاتی رسپانس کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیاکہ لاپتہ افراد سے متعلق اعلیٰ سطح کی کمیٹی معاملے پر ایگزیکٹو کے تحفظات پر بھی غور کرے گی۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی اجلاس میں جوڈیشل افسران کو بیرونی مداخلت سے تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اعلامیے کے مطابق ہائی کورٹس میں جوڈیشل افسران کو بیرونی مداخلت سے تحفظ کے ڈھانچہ کا قیام عمل میں لایا جائے گا،بیرونی مداخلت کی شکایات متعلقہ فورم پر کی جائے گی۔

قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جوڈیشل افسران کی بیرونی مداخلت کی شکایات کا مقررہ ٹائم فریم میں ازالہ کیا جائے گا۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ہائی کورٹس کو ہدایت کی کہ وہ رپورٹنگ اور شکایات کے ازالے کیلئے مربوط نظام وضع کریں۔اجلاس میں تجارتی مقدمات کے فوری حل کیلئے کمرشل لیٹگیشن کوریڈور کے قیام اور فوری انصاف کے عزم کے تحت ڈبل ڈاکٹ کورٹ رجیم آزمائشی طور پر نافذ کرنے کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق مالیاتی و ٹیکس معاملات سے متعلق آئینی درخواستیں ہائی کورٹس میں ڈویژن بینچز کے ذریعے سنی جائیں گی۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے اجلاس میں فوجداری مقدمات کے التوا کو کم کرنے کیلئے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کا فریم ورک منظور کر لیا، ضلعی عدلیہ میں یکسانیت اور اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر)رحمت حسین ہوں گے جبکہ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، رجسٹرارز ہائی کورٹس اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

اعلامیے کے مطابق ججز کیلئے وکلا کی بھرتی کیلئے پروفیشنل ایکسیلنس انڈیکس کی تیاری کی منظوری دی گئی، کمیٹی نے پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل کی اصلاحات پر مبنی تفصیلی پریزنٹیشن کو سراہا۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے زیر سماعت قیدیوں اور سرکاری گواہوں کی حاضری کیلئے ویڈیو لنک کے ایس او پیز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اعلامیے کے مطابق جوڈیشل اکیڈمیز پولیس افسران کیلئے تربیت کا انعقاد کریں گی۔