میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شہر کے مختلف علاقوں میں 51 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا
ہفتہ 12 جولائی 2025
22:45
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2025ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اورنگی ٹاؤن میں 12 کروڑ 20 لاکھ روپے کی لاگت سے سڑکوں کی بحالی، پیور بلاکس کی درستگی اور سیوریج کے کام کا افتتاح کرنے کے بعد ضلع شرقی کی مختلف یونین کونسلوں میں منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا،میئر کراچی نے ضلع شرقی صفورہ ٹاؤن گلستانِ جوہر کی مختلف یوسیز میں سڑکوں کی مرمت، نکاسی آب کے نظام کی بہتری اور پیور بلاکس بچھانے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے تحت ضلع شرقی کی مختلف سڑکوں پر 4 لاکھ 82 ہزار 400 مربع فٹ پیور بلاکس بچھائے جائیں گے جبکہ 3 لاکھ 7 ہزار 800 مربع فٹ روڈ کارپیٹنگ بھی کی جائے گی،ترقیاتی منصوبے کے تحت 14 ہزار رننگ فٹ کی نکاسی آب کی لائنیں علاقے میں بچھائی جائیں گی تاکہ سیوریج کے دیرینہ مسائل حل کئے جا سکیں، میئر کراچی نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے ضلع شرقی کے مکینوں کو صاف ستھرا اور پائیدار انفراسٹرکچر میسر آئے گا جس سے آمد و رفت میں آسانی ہوگی اور نکاسی آب کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی،25 سے 30 ہزار رننگ فٹ سیوریج لائنز کی مرمت، 6 سے ساڑھے 6 لاکھ اسکوائر فٹ پیور بلاک کی تنصیب اور 1.25 لاکھ اسکوائر فٹ روڈ کارپیٹنگ کی جائے گی،ترقیاتی منصوبوں کے آغاز کے بعد اگلے مرحلے میں ڈسکو بیکری، خداداد کالونی اور پٹیل اسپتال کے قریب اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں، اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان، ڈسٹرکٹ کے صدر اقبال ساند، جنرل سیکریٹری ریاض بلوچ، مسرت نیازی صاحبہ اور دیگر منتخب نمائندے موجود تھے،سنگ بنیاد رکھنے کے بعد میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ضلع شرقی حسین ہزارہ گوٹھ، یوسی 8، گلستان جوہر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالات وہی لوگ درست کر سکتے تھے جن کے پاس اختیار تھا مگر انہوں نے کچھ نہ کیا،آج پاکستان پیپلز پارٹی شہر کی تمام 246 یوسیز میں بلا تفریق ترقیاتی کام کرا رہی ہے، میئر کراچی نے واضح کیا کہ جس یوسی میں وہ موجود ہیں وہ پیپلز پارٹی کی ہونی چاہیے تھی مگر یہاں چائنا کٹنگ کی گئی،براجمان ترازو ہے، کام پیپلز پارٹی کے جیالے کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ محض بیانات اور پریس کانفرنسوں سے مسائل حل نہیں ہوتے، میدان میں آ کر کام کرنا پڑتا ہے،چاہے ہمیں ووٹ دو یا نہ دو، ہمیں سب سے پیار ہے، یہی پیپلز پارٹی کا منشور ہے کہ بلاتفریق عوام کی خدمت کی جائے،انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس صرف 106 سڑکیں ہیں لیکن پھر بھی ہم گلی،محلوں میں کام کر رہے ہیں، پراپرٹی ٹیکس، ٹریڈ ٹیکس کوئی اور ادارہ لیتا ہے مگر کام بلدیہ عظمیٰ کراچی کر رہی ہے،بعدازاں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ضلع شرقی لائنز ایریا یونین کونسل 11 میں گلیوں اور داخلی سڑکوں کی بحالی، نکاسی آب کے نظام، نالوں اور سیوریج لائنوں کی بہتری سمیت ٹف پیور بلاکس کی تنصیب کا بھی سنگ بنیادرکھ دیا، اس منصوبے کے تحت 188000 مربع فٹ کا رقبہ کی استرکاری کی جائے گی جبکہ 110400 مربع فٹ پر ٹف پیور بلاکس بچھائے جائیں گے، علاوہ ازیں 14000 رننگ فٹ طویل نکاسی آب کی لائن بھی ڈالی جائے گی تاکہ علاقے میں نکاسی آب کا دیرینہ مسئلہ حل کیا جا سکے،یہ منصوبہ شہری انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے اور رہائشی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے جس سے مقامی آبادی کو براہ راست فائدہ پہنچے گا، میئر کراچی نے کہا کہ گزشتہ روز ضلع غربی کے دورے میں اورنگی ٹاؤن، مومن آباد اور منگھو پیر کا دورہ کیا جہاں دو ٹاؤن پیپلز پارٹی کے پاس ہیں اور ایک پی ٹی آئی کا ہے،ہم اس مالی سال میں ضلع غربی پر ڈیڑھ ارب روپے خرچ کریں گے جس کے ٹینڈر مکمل ہو چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ شہر کے تمام اضلاع میں اسی طرز پر ترقیاتی کام جاری رہیں گے،عوام خود دیکھیں گے کہ روڈ کٹنگ کے پیسے کون لیتا ہے اور اصل میں کام کون کر رہا ہے، اگر کوئی بیان بازی کے بجائے واقعی کام کرنا چاہتا ہے تو ہم اس کے ساتھ ہیں،میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر میں صرف سات ہائیڈرنٹس کی اجازت ہے اور ان کی حد سے تجاوز برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، انہوں نے واضح کیا کہ میں وفاقی حکومت، ایم کیو ایم یا جماعت اسلامی نہیں ہوں، قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ 14 اگست 2025 کو حب ڈیم سے نئی کینال کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا جس سے شہر کو پانی کی فراہمی میں بہتری آئے گی، تمام یوسی چیئرمینز کو فیومیگیشن کے آلات فراہم کر دیئے گئے ہیں تاکہ شہر میں ڈینگی، ملیریا اور دیگر امراض پر قابو پایا جا سکے،انہوں نے فریئر ہال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب فریئر ہال میں مورتیاں چوری ہوئیں تو کسی چینل یا اخبار نے خبر تک نہ دی، ہم نے وہ مورتیاں اور پیتل کے شیر خود بازیاب کرائے، میئر کراچی نے کہا کہ فریئر ہال کے مونو منٹ میں اسٹیل کی پلیٹس نصب تھیں جنہیں منشیات کے عادی افراد سے محفوظ رکھنے کے لیے ہٹایا گیا تھا،انہوں نے کہا کہ شہر کو منشیات فروشوں اور اس کے عادی افراد سے بچانے کے لیے پولیس سے بات کی جائے گی، منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن ہونا چاہیے، ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ چوری شدہ موبائل فونز اور لوہا کہاں فروخت ہوتا ہے اس کا کھوج لگانا ناگزیر ہے،انہوں نے کہا کہ شہر کے مسائل صرف باتوں سے حل نہیں ہوں گے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کرنا اور بلدیاتی اداروں کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا�
(جاری ہے)
�