تاجر اسلام آباد آئیں مل کر بات کریں گے، وزیر خزانہ نے تاجروں کو مذاکرات کی دعوت دیدی

معاملات کے حوالے سے تاجروں کو سمجھانے کی کوشش بھی کریں گے ، ایف بی آر کے اختیارات کا انکم ٹیکس سے کوئی تعلق نہیں، ایف بی آر کے اضافی اختیارات کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، محمد اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 14 جولائی 2025 15:30

تاجر اسلام آباد آئیں مل کر بات کریں گے، وزیر خزانہ نے تاجروں کو مذاکرات ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جولائی 2025)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ تاجر اسلام آباد آئیں مل کر بات کریں گے،ملک گیر ہڑتال کے اعلان پر وزیر خزانہ نے تاجروں کو مذاکرات کی دعوت دیدی،معاملات کے حوالے سے تاجروں کو سمجھانے کی کوشش بھی کریں گے،کراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کے اختیارات کا انکم ٹیکس سے کوئی تعلق نہیں۔

ایف بی آر کے اضافی اختیارات کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ ایف بی آر کے اضافی اختیارات 5کروڑ روپے سے زائد سیلز ٹیکس غبن کرنے والے فرد پر لاگو ہوں گے۔ ایف بی آر کے اضافی اختیارات کو سٹینڈنگ کمیٹی کی مشاورت سے اسمبلی سے منظور کروایا گیا اور اضافی اختیارات سیلز ٹیکس فراڈ کو روکنے کیلئے نافذ کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کی اضافی طاقت کا انکم ٹیکس نہیں سیلز ٹیکس سے تعلق ہے۔

ایف بی آر کے اضافی اختیارات پر چیمبرز کے صدور سے اہم ملاقات کل ہوگیانہیں بھی سمجھائیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کے دانشمندانہ اقدامات سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ سٹاک ایکسچینج میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ آج گورنر سٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے صدور سے ملاقات ہوئی۔ہم نے پوچھا ہے کہ معاشی استحکام میں بینک کیا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پائیدار ترقی کیلئے بینکوں کے کردار پر اجلاس ہوا۔ جتنی مالیاتی اسپیس تھی اتنا ریلیف تنخواہ داروں کو دے چکے ہیں۔معاشی ترقی میں بینکوں کا اہم کردار ہے، نجی شعبے کے قرض میں اضافہ ہونا چاہیے۔ ہم گردشی قرضے کو کم کر رہے ہیں، نجکاری میں بینکس کا کردار ہونا چاہیے۔بیمار صنعتوں کو دوبارہ فعال کرنے میں بینکس کا اہم کردار ہوسکتا ہے، مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔

حکومت نے اپنے اخراجات میں کمی کی ہے، ہم نے اووسیز کے مسائل کو بھی سنا۔ معاشی استحکام میں حال رکاوٹوں کو دور کیا۔گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمداورنگزیب کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کا مالیاتی منظرنامہ بہتر ہوا جس کے باعث بینکوں کی لیکویڈیٹی بڑھی ہے، بینکوں کی جانب سے اب نجی شعبے کو قرضوں میں اضافہ ہونا چاہیے۔ زرعی شعبے کے ساتھ ایس ایم ایز فنانسنگ میں بہتری آئی ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کا منافع باہر جانے، ایل سی نہ کھلنے کے مسائل ختم ہوگئے۔ 30 جون کو ختم مالی سال ملٹی نیشنلز کا 2.3 ارب ڈالر کا منافع باہر گیا ہے۔