مستونگ، بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پرفائرنگ، اہلکار شہید 3 افراد زخمی

ابتدائی اطلاعات کے مطابق قائم مقام ڈی ایس پی کی گاڑی کونشانہ بنایا گیا،زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ، فورسز جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئی ہیں ملزمان کی تلاش کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے، شاہد رند ترجمان بلوچستان حکومت

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 18 جولائی 2025 16:30

مستونگ، بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پرفائرنگ، اہلکار شہید ..
مستونگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جولائی 2025)بلوچستان کے علاقے مستونگ میں بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پرفائرنگ کے واقعہ میں ایک اہلکار شہیداور3 افراد زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ قومی شاہراہ پر پیش آیا، اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پرہسپتال منتقل کردیا گیا ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں قائم مقام ڈی ایس پی کی گاڑی کونشانہ بنایا گیا ہے۔

شاہد رند کا یہ بھی کہنا تھا کہ مستونگ میں قومی شاہراہ پر افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کر جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 3 افراد بھی زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

زخمیوں کوفوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئی ہیں اور ملزمان کی تلاش کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ملزمان کی گرفتاری تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پولیس موبائل پر دہشت گرد حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پراظہار افسوس کیاہے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات کیں ہیں۔

وزیراعظم نے واقعہ میں شہید اہلکار کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر و استقامت کی دعا کی ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔خیال رہے کہ ڈیرہ بگٹی میں ڈاکوؤں کا ساتھیوں سمیت حملہ کرکے پولیس و لیویز کے 7اہلکاروں کو اغواء کرلیاگیاتھا۔

اطلاع ملتے ہی پولیس اور لیویز کی بھاری نفری علاقے پہنچ گئی تھی۔سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔ قبائلی سطح پر بھی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری تھیں۔ لیویز حکام کے مطابق ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں لیویز نے ڈکیتی کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا جس کے رد عمل میں ڈاکوؤں کے ساتھیوں نے لیویز اور پولیس کے دو ناکوں پر حملہ کیا تھا۔

ملزمان نے لیویز کے 4 اہلکاروں اور پولیس کے 3 اہلکاروں کو اغوا کرلیا۔ ڈپٹی کمشنر بگٹی زوہیب الحق کے مطابق ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی نالے سے نامعلوم افراد نے تین پولیس اہلکاروں کانسٹیبل محمد یاسین کانسٹیبل بچل خان اورکانسٹیبل محمد جان جبکہ ڈولی چیک پوسٹ سے لیویز اہلکاروں عمیر حیات، علی نواز اورمٹھاخان کو اغوا کرکے نامعلوم مقام کی طرف فرارہو گئے تھے۔ذرائع کے مطابق سرکاری اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے گئے واقعہ کے بعد پولیس وسیکورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کردی تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی تھی۔