Live Updates

پاکستان میں کاروبار کرنا اب عبادت نہیں اذیت بن چکا ہے،ارشدکاظمی

حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے نہ صرف معیشت تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے بلکہ کروڑوں خاندانوں کا روزگار بھی خطرے میں پڑ چکا ہے، مرکزی رہنما تحریک اہلسنّت

اتوار 20 جولائی 2025 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء) تحریک اہلسنّت پاکستان کے مرکزی رہنما و چیئرمین رابطہ کمیٹی سندھ پیر طریقت صوفی سید ارشد علی شاہ کاظمی القادری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کاروبار کرنا اب عبادت نہیں اذیت بن چکا ہے، ملک کی تاجر و صنعت کار برادری شدید ترین معاشی استحصال، حکومتی بے حسی، بلاجواز ٹیکسوں، غیر یقینی پالیسیوں اور سہولیات کے مکمل فقدان کا شکار ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف معیشت تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے بلکہ کروڑوں خاندانوں کا روزگار بھی خطرے میں پڑ چکا ہے، تاجروں کو ملکی ترقی کا ستون بنانے کے بجائے مجرم بناکر پیش کیا جا رہا ہے، یہ روش نہ صرف قومی مفاد کے خلاف ہے بلکہ معاشی خودکشی کے مترادف ہے۔

یہ باتیں انہوں نے تاجر برادری کے وفد سے اپنے دفتر میں ملاقات کے موقع پر کہیں۔

(جاری ہے)

تاجر وفد نے برادری کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا۔پیر ارشدکاظمی نے کہا کہ جس ریاست میں دیانت دار تاجر کو سکون نہ ہو، جہاں چھوٹے دکاندار کو ریلیف دینے کے بجائے اس پر آئے روز نت نئے ٹیکس مسلط کیے جائیں، جہاں کاروباری طبقے کی مشاورت کے بغیر معاشی پالیسیاں تھوپی جائیں، وہاں ترقی محض ایک فریب بن کر رہ جاتی ہے۔

موجودہ حکومت کے معاشی اقدامات نے تاجروں کے اعتماد کو بری طرح مجروح کیا ہے، ایف بی آر کی زیادتی، چھاپے، رشوت خوری، اور بدعنوانی نے کاروباری فضا کو زہر آلود کر دیا ہے، جبکہ مہنگائی، بجلی و گیس کی قلت، امن و امان کی ابتر صورتحال اور ریاستی اداروں کی ناقابلِ برداشت مداخلت نے متوسط اور چھوٹے کاروباری طبقے کی کمر توڑ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک اہلسنّت پاکستان تاجر برادری کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ہم ہر مظلوم طبقے کی طرح تاجروں کے ساتھ بھی کھڑے ہیں، ان کے مسائل کو قومی ایشو بنائیں گے اور حکومت وقت کو یہ باور کرائیں گے کہ جب تک کاروباری طبقہ خوشحال نہیں ہوگا، ملک کا کوئی شعبہ بھی ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر حکومت کس ایجنڈے کے تحت ایسے معاشی اقدامات کر رہی ہے جو روزگار، صنعت، تجارت اور معیشت کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہیں کیا حکمرانوں کا مقصد بیرونی مالیاتی اداروں کو خوش کرنا ہے یا پاکستانی عوام کو معاشی قبر میں اتارنا پیر صوفی سید ارشد علی شاہ کاظمی القادری نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر تاجر برادری کو ریلیف دیا جائے، ٹیکس پالیسیوں پر ازسرنو نظرثانی کی جائے، بجلی و گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے، بے جا چھاپوں اور ایف بی آر کی بدمعاشی کو بند کیا جائے اور ہر سطح پر تاجر نمائندوں سے مشاورت کا مستقل اور مؤثر نظام قائم کیا جائے، بصورت دیگر ملک میں پیدا ہونے والی معاشی بے چینی کسی بڑے عوامی ردعمل کا پیش خیمہ بن سکتی ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکومت پر عائد ہوگی۔

Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات