وزیر اعلیٰ سندھ اور امریکی ناظم الامور ایلزبتھ ہورسٹ کے درمیان اہم ملاقات

جمعہ 25 جولائی 2025 21:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اورامریکی ناظم الامور ایلزبتھ ہورسٹ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے،صوبائی وزراء ناصر حسین شاہ، جام خان شورو، پرنسپل سیکریٹری آغا واسع، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ اور دیگر نے ملاقات میں شرکت کی۔ امریکی وفد میں قونصل جنرل اسکاٹ اربام، ڈپٹی قونصل جنرل جئے نائیر، چیف آف پولیٹیکل اینڈ اکنامک سیکشن شیلی سیکسن، پولیٹیکل آفیسر ٹریور ایرنشا اور دیگر شامل تھے۔

ملاقات میں سیلاب اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، امریکا-پاکستان اقتصادی شراکت داری کے فروغ اور سندھ میں امریکی تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیرِ اعلی مراد علی شاہ نے کہا، یو ایس ایڈ سندھ کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی حکومت نے سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنے تعاون کے تسلسل کی یقین دہانی کرائی۔ امریکی ناظم الامور ایلزبتھ ہورسٹ نے زور دیا کہ اگرچہ یو ایس ایڈ کا دفتر بند ہو چکا ہے، مگر امریکی معاونت اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور حکومتِ سندھ کے اشتراک سے جاری رہے گی۔

وزیرِ اعلی نے تعلیم، صحت، پانی، صفائی اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز دی۔ مراد علی شاہ نے کہا، 2022 کے سیلاب میں 20 ہزار سے زائد اسکول متاثر ہوئے۔ سندھ حکومت نے وفاق، بین الاقوامی اداروں اور امریکا کے ساتھ مل کر 2026 تک 20 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ امریکی تعاون سے چلنے والے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت 106 اسکول 165 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے گئے، جن سے ہزاروں طلبہ کو معیاری تعلیم کی سہولت ملی۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ 799 واٹر اسکیمیں، 444 ڈرینیج سسٹم اور 1,212 فلٹریشن پلانٹس مرمت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید 504 فلٹریشن یونٹس اسکولوں اور ہیلتھ سینٹرز کے لیے فراہم کرنے کی تجویز بھی دی۔ وزیرِ اعلی نے یہ بھی بتایا کہ امریکی تعاون سے چلنے والا میونسپل سروسز ڈیلیوری پروگرام (MSDP) جون 2025 میں مکمل ہوا، جس نے جیکب آباد میں بلدیاتی پانی کی سہولیات کو بہتر بنایا اور انفراسٹرکچر مقامی حکومت کے حوالے کیا گیا۔

حکومت 3,000 دیہی بستیوں کے لیے جی آئی ایس پر مبنی منصوبہ بندی شروع کر رہی ہے، جس سے 2,64,000 گھرانے اور 15 لاکھ افراد سیلاب کے خطرات سے محفوظ رہیں گے۔ وزیرِ اعلی نے پسماندہ علاقوں میں بنیادی و دیہی صحت مراکز کی تعمیر اور اسپتالوں کو شمسی توانائی اور ٹیلی میڈیسن سسٹم سے اپ گریڈ کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ شراکت داری پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ایک بی ایس ایل- لیبارٹری قائم کی جا رہی ہے تاکہ خطرناک وباں کی بروقت تشخیص ممکن ہو سکے، جب کہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بی ایس ایل- لیول لیبارٹریاں قائم کی جا رہی ہیں۔

دونوں فریقین نے امریکا-پاکستان اقتصادی شراکت داری کو مزید فروغ دینے، کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور امریکی و پاکستانی کمپنیوں کے تعلقات مضبوط کرنے پر اتفاق کیا تاکہ معاشی ترقی کو سہارا دیا جا سکے۔