جولائی میں دہشتگرد حملوں میں معمولی اضافہ ہوا، تھنک ٹینک

جون میں ملک بھر میں دہشت گردی کے کل 78 حملے کیے گئے، کم از کم 100 افراد کی اموات ہوئیں

ہفتہ 2 اگست 2025 16:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2025ء)پاکستان میں جولائی کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔اسلام آباد میں واقع تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی سی ایس ایس) کی جانب سے جاری کی گئی تازہ ترین ماہانہ سیکیورٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جون میں ملک بھر میں دہشت گردی کے کل 78 حملے کیے گئے، جن کے نتیجے میں کم از کم 100 افراد کی اموات ہوئیں، جن میں 53 سیکیورٹی اہلکار اور 39 شہری شہید ہوئے جبکہ 6 شدت پسند بھی مارے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں 189 افراد زخمی ہوئے، جن میں 126 سیکیورٹی اہلکار اور 63 شہری شامل ہیں۔تازہ رپورٹ میں جولائی میں ملک بھر میں 82 دہشت گردی کے حملوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن کے نتیجے میں 101 افراد کی اموات اور 150 زخمی ہوئے، پی سی ایس ایس کے مطابق دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں 47 شہری اور 36 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ 18 شدت پسند بھی مارے گئے، اس کے علاوہ زخمی ہونے والوں میں 90 شہری، 52 سیکیورٹی اہلکار، 7 شدت پسند اور ایک امن کمیٹی کا رکن شامل تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ ’سیکیورٹی فورسز نے اپنے آپریشنز کو تیز کیا، جس کے دوران 106 شدت پسند ہلاک اور 69 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم ان آپریشنز کے دوران 7 شہری بھی ہلاک ہوئے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز نے نوٹ کیا کہ ملک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سب سے کم ماہانہ شہادتیں ہوئیں، جس میں صرف ایک اہلکار شہید ہوا، تاہم جولائی میں دہشتگردوں کے حملوں میں 36 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر دہشت گرد حملوں اور سیکیورٹی آپریشنز کے نتیجے میں جولائی میں 215 افراد کی اموات ہوئیں، جن میں ہلاک 124 دہشتگرد شامل ہیں، جبکہ 54 شہری اور 37 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، جبکہ 199 افراد زخمی ہوئے، جن میں 107 شہری، 56 سیکیورٹی اہلکار، 35 دہشتگرد اور ایک امن کمیٹی کا رکن شامل تھا۔ بتایا گیاکہ دہشتگردوں نے اس ماہ کم از کم 14 افراد کو اغوا کیا۔

پی سی ایس ایس کے ایک تقابلی تجزیے سے پتا چلا کہ جون 2025 کے مقابلے میں دہشتگرد حملوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا، تاہم سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادتوں میں 32 فیصد کمی، جبکہ سویلین کی اموات میں 21 فیصد اضافہ ہوا، اس کے علاوہ دہشت گردوں کی ہلاکتوں میں 49 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا بشمول قبائلی اضلاع دہشتگردی کا مرکز رہا، جہاں ملک بھر میں ہونے والے 82 میں سے 53 حملے ہوئے، اس کے بعد بلوچستان میں 28 حملے ہوئے، جبکہ پنجاب، سندھ، آزاد کشمیر یا اسلام آباد سے دہشتگردی کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، تاہم گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ایک حملہ ہوا۔

واضح رہے کہ نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حکومت کے ساتھ سیزفائر معاہدے کے ختم ہونے کے بعد سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے، جب کالعدم تنظیم نے حملوں میں اضافے کی دھمکی دی تھی۔