مودی کشمیریوں، بھارتی مسلمانوں اور انسانیت کا قاتل ہے، مودی کا تکبر پاکستان نے توڑا ہے، پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں، تنازعہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے، ارکان قومی اسمیلی

منگل 5 اگست 2025 18:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) ارکان قومی اسمبلی نے 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کشمیریوں، بھارتی مسلمانوں اور انسانیت کا قاتل ہے، مودی کا تکبر پاکستان نے توڑا ہے، پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں، تنازعہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں یوم استحصال کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت کیسو مل کھیل داس نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارت نے یکطرفہ اقدامات اٹھائے لیکن اس وقت کی حکومت نے اس حوالہ سے ٹھوس مؤقف اختیار نہیں کیا، حالیہ جارحیت کے بعد بھارت تنہائی کا شکار ہے، مودی کشمیریوں، بھارتی مسلمانوں اور انسانیت کا قاتل ہے، مودی کا تکبر پاکستان نے توڑا ہے، پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں ہیں، عوام نے ان کے انتشار، فساد اور احتجاج کو مسترد کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر درشن نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، بھارت نے 5 اگست 2019ء میں اس کی حیثیت تبدیل کی جو قابل مذمت ہے، پاکستان کی تمام اقلیتیں اور پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر عالمی فورمز پر اجاگر کیا ہے، بھارت نے ہم پر جنگ مسلط کی اور اسے منہ کی کھانا پڑی، افواج پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، مودی کا غرور پاش پاش ہو گیا۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یوم استحصال کے حوالہ سے ایوان کی جانب سے متفقہ قرارداد کی منظوری خوش آئند ہے، تمام پاکستانی کشمیر کے مسئلہ پر یکجا ہیں اور مکمل طور پر ہم آہنگی ہے، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی یکطرفہ طور پر آئینی و قانونی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی پر اس کا اثر نہیں پڑے گا لیکن اس سے بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے، بھارت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے، کشمیر کے مسئلہ پر پیپلز پارٹی کا مؤقف واضح ہے، ہم نے جمہوریت اور آئین کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، افواج پاکستان ملک کے تحفظ کیلئے تیار ہیں، ہم پرامن قوم ہیں تاہم اگر ہم پر جنگ تھوپی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے اور اپنے سے بڑے دشمن کو شکست فاش دیں گے۔

شاہدہ اختر علی نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف آج یوم استحصال منا رہے ہیں، بھارت کا غیرآئینی اور یکطرفہ اقدام قابل مذمت ہے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دیا جائے، کشمیر کی خصوصی حیثیت برقرار رکھی جائے، قومی اسمبلی سے منظور کردہ قرارداد کی حمایت کرتے ہیں۔ سحر کامران نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، کشمیریوں کو ان کا جائز حق، حق خود ارادیت ملنا چاہئے۔

ارکان قومی اسمبلی ثناء اﷲ مستی خیل، حمید حسین، مخدوم جمیل الزمان اور محمد اسلم گھمن نے بھی قرارداد پر بحث میں حصہ لیا اور بھارتی مظالم، جارحیت اور بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات کی مذمت کی۔