سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کایوم استحصال کشمیر کے سلسلے میں واک اور یکجہتی کا اہتمام

منگل 5 اگست 2025 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی نےیوم استحصال کشمیر کے سلسلے میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے واک کا اہتمام کیا۔واک کی قیادت سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کی۔ جاری اعلامیہ کے مطابق واک میں مختلف تعلیمی شعبوں کے ڈین، چیئرپرسنز، فیکلٹی، افسران، دیگر ملازمین اور طلباء نے شرکت کی۔

اس سے قبل یونیورسٹی کے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370کی منسوخی کی مذمت کے لیے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کی، جہاں انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ انسانیت اور تاریخ کا قتل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر امت مسلمہ کا سب سے پرانا مسئلہ ہے، اس بارے میں اقوام متحدہ نے 1948سے اب تک آٹھ قراردادیں پاس کی ہیں لیکن بھارت نے کشمیر پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اور خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر کے وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کر رہا ہے، اسی طرح دیگر مسلم ممالک کو بھی اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی ناکامی ہے جو بھارت سے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔اس موقع پرسندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹر جمشید عادل ہالیپوٹو نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کی حمایت کرنا ہم پر فرض ہے۔

عالمی برادری کو بھی بھارت کے ظالمانہ کردار کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے جو وہ گزشتہ سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں ادا کر رہا ہے۔ایس ایم آئی یو ماڈل اسکول اور ایس ایم آئی یونیورسٹی کے طلباء نے کشمیریوں کے دکھوں پر جذباتی اور طاقتور ٹیبلو اور شاعری پیش کی۔ ایس ایم آئی یو کے میڈیا ٹریننگ سینٹر کی تیار کردہ ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کی تاریخ اور آرٹیکل 370کو بیان کیا گیا تھا جسے بھارت نے 5 اگست 2019کو منسوخ کر دیا تھا، یہ آرٹیکل مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت یا خودمختاری دے رہا تھا۔