مسئلہ کشمیر بین الاقوامی منظرنامہ پر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے ، بھارت نے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے حلقہ بندیوں میں رد وبدل کیا ، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر

منگل 5 اگست 2025 22:54

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام ، آزادکشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور کشمیری ڈائسپورہ سمیت ہم سب مسئلہ کشمیر کی پشت پر کھڑے ہیں ، بیس کیمپ کی موجودہ حکومت نے حریت قیادت کے ساتھ مل کر پبلک موبلائزیشن کی ، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے ، انھیں تاریخ ہمیشہ یادرکھے گی ، آئین آزادکشمیر کی رو سے آپ کا وزیراعظم بااختیار ہے ، مقبوضہ کشمیر کی حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے ، مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ کو تو اپنی ہی پولیس یوم شہدا کے موقع پر شہداء کے قبرستان میں دعا کے لیے نہیں جانے دیتی ، ہم نے ہمیشہ اپنی ہر بات ڈنکے کی چوٹ پر کی ہے ، تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے گورننس سسٹم سے گیپس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، آئین کے اکابرین ہمارے اسلاف ہیں، آئین میں ترمیم کا حق فقط ممبران اسمبلی کو ہے ، ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے 5 اگست ، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ آج قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونے والی قراردادوں کے ایک ایک حرف پر ایمان کی حد تک یقین ہے ، مسئلہ کشمیر ایک بار پھر بین الاقوامی منظرنامے پر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے 35 اے ختم کر کے آبادی کی ہیئت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ، بھارت نے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے حلقہ بندیوں میں رد وبدل کیا ، اقوام متحدہ امت مسلمہ کا ایک بھی مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہو چکا ، ہمیں آئین آزاد کشمیر کی رو سے تمام بنیادی حقوق میسر ہیں ، آزادکشمیر کی حکومت بااختیار ہے،وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہمیں معرکہ حق کے دوران تھریٹس ملیں ، آزاد کشمیر کے ممبران اور بلخصوص وزیراعظم آزادکشمیر کو دہشتگردی کے حوالے سے بھی متعدد تھریٹس مل چکی ہیں لیکن ہم نے کبھی بھارت کے خوف سے کام نہیں روکا ، بھارت نے قانون ساز اسمبلی کو ہٹ کرنے کی تھریٹ کی تو میں نے کہا کہ معرکہ حق کے دوران اسمبلی کا اجلاس جاری رہے گا ، زندگی اور موت اللّہ کے ہاتھ میں ہے ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بیس کیمپ کی حکومت کا سارا نظام تحریک آزادی کشمیر کی مرہونِ منت ہے ، آزاد کشمیر کا آئین پرنسلی سٹیٹ آف جموں و کشمیر کا نمائندہ آئین ہے ، پاکستان کا آئین ہمیں حق دیتا ہے کہ کشمیریوں نے جز نہیں کل کی بنیاد پر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم سب کو دیکھنا ہے کہ خرابی کہاں ہے ؟وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ نظام ہمیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں کے صدقے ملا ہے ، ہمیں شہدا کی قربانیوں کا ادراک کرنا ہے ،مسلح افواج پاکستان ہماری محافظ ہیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی اور بیانیے کی جنگ کا زمانہ ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ابتر ہے ،جملے منہ سے کہہ دینے آسان کام ہے، گفتگو کرنا آسان ہے، سب جانتے ہیں، میں بطور قائد ایوان آئین کے تابع پارلیمانی گفتگو کرنے کا پابند ہوں ۔