پشاور میں یومِ استحصالِ کشمیر پر ریلی،مشیر ِ اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی اور بھارت کے غاصبانہ اقدامات کی شدید مذمت

منگل 5 اگست 2025 20:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر پشاور میں کشمیری عوام سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، آئینی تجاوزات اور انسانی حقوق کی پامالی پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر پشاور میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیرِ اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شرکاء سے پُرجوش خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، غیر آئینی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پانچ اگست کا دن کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے خاتمے کی ایک افسوسناک یاد دہانی ہے جب بھارت نے آئینی ترمیم کے ذریعے بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کو پامال کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ گمان تھا کہ وقت کے ساتھ کشمیری عوام مزاحمت ترک کر دیں گے، مگر کشمیریوں کی مسلسل جدوجہد اور پاکستانی قوم کی غیر متزلزل حمایت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ نہ ہم غاصبانہ قبضے کو تسلیم کرتے ہیں، نہ کسی جابر کو برداشت کرتے ہیں۔ کشمیری عوام کی استقامت اور پاکستانی عوام کی یکجہتی اس تحریک کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوتوا کے فاشسٹ نظریے کو برصغیر پر مسلط کرنا چاہتا ہے، مگر تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان کبھی ظلم کے سامنے جھکا ہے نہ جھکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو روس اور امریکہ جیسے عالمی طاقتوں کے انجام سے سبق سیکھنا چاہیے، جو افغانستان سے ذلت کے ساتھ واپس لوٹے۔انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر چند ہزار یہودیوں کے قتل پر دنیا آج تک افسردہ ہے، تو لاکھوں کشمیریوں کے قتل، جبری گمشدگیوں اور استحصال پر مجرمانہ خاموشی منافقت اور دوہرے معیار کی علامت ہے۔

خطاب کے اختتام پر انہوں نے واضح پیغام دیا کہ کشمیر کی تحریک آزادی شہداء کے خون سے عبارت ہے، اور ایسی تحریکیں کبھی ختم نہیں ہوتیں۔ اگر بھارت نے کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت نہ دیا تو وہ دن دور نہیں جب ظلم کے ایوان لرز اٹھیں گے، اور بھارت کو ایک بار پھر ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔