کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں یومِ استحصالِ کشمیر منایا گیا

منگل 5 اگست 2025 21:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے 5اگست2019 کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے غیر قانونی خاتمے کے خلاف احتجاج کے لیے آج یوم استحصال کشمیر منایا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیرمیں یہ دن یوم سیاہ کے طورپر منایا گیا ۔

مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اوردنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور سیمینار منعقد کیے گئے۔ یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی تھی۔یوم استحصال کشمیر کے سلسلے میں آج صبح 10بجے پاکستان بھر میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں یکجہتی مارچ اوردیگر تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

ٹی وی چینلوں کی خصوصی نشریات میں بھارتی ظلم و تشدد اور کشمیریوں کی پرامن جدوجہد آزادی کو اجاگر کیاگیا۔ادھروادی کشمیرکے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز اور جموں خطے کے مختلف علاقوں میں اس موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ سیاہ پٹیاں باندھے مظاہرین نے 5اگست 2019کوجموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی ۔

بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا۔ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس سمیت سیاسی جماعتوں اورسول سوسائٹی نے یوم سیاہ کے موقع پر مختلف پروگرام منعقد کئے۔ درجنوں مظاہرین کو حراست میں لیا گیا جبکہ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی اورمتعدد دیگر سیاسی رہنمائوں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے آج رات 15منٹ کیلئے بلیک آئوٹ کا بھی اعلان کیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 5اگست 2019کے بعد سے اب تک مقبوضہ جموں و کشمیر میں 21خواتین اور 44بچوں سمیت ایک ہزار 30کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔اس دوران 274کشمیریوں کو دوران حراست یا جعلی مقابلوں میں شہید کیاگیا جبکہ درجنوں خواتین سمیت 29ہزار565سے زائد افرادکو گرفتارکیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اس دوران بھارتی فورسز کے وحشیانہ تشدد سے 2ہزار551شہری زخمی ہوئے اورایک ہزار165مکانات کو تباہ کیاگیا جبکہ سینئر حریت رہنمائوں اور کارکنوں کومسلسل نظربندرکھا گیا۔

کولگام میں بھارتی فوج کی محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی آج مسلسل پانچویں دن بھی جاری رہی جس سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔علاقے میں ڈرونز،فوجی ہیلی کاپٹرز اور ایلیٹ فورسز کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ اعلیٰ بھارتی فوجی حکام براہ راست آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔اسلام آباد میں وزارت خارجہ سے پارلیمنٹ ہائوس تک یکجہتی واک کا اہتمام کیا گیا۔

واک میں وفاقی وزراء، سیاسی رہنمائوں، طلبا اوردیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پرکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کی جس میں تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیاہے۔ یوم استحصال کشمیر کے موقع پر مظفرآباد اور آزاد کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں اور واکس کا اہتمام کیاگیا۔