پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،مقررین کا اظہارخیال

منگل 5 اگست 2025 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) یوم استحصال کشمیر کے موقع پر فرینڈز آف کشمیر کے زیر اہتمام کشمیر ہائوس میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں،قوم نے یوم استحصال کشمیربھرپور انداز میں مناکر کشمیریوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

منگل کو کشمیر ہائوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کوئی زمین کا مسئلہ نہیں،یہ زندگی اورعقیدے کا مسئلہ ہے،ہم کشمیر کے شہداء کو کیسے بھلا سکتے ہیں،سید علی گیلانی اور یاسین ملک نے ساری زندگی جیلوں میں گزاری، 1991ء کے بعد دنیا میں 15 ممالک آزاد ہوئے،سلامتی کونسل نے کشمیر کی آزادی کے لیے 23 قراردادیں پاس کیں،فلسطین کے حق میں 1 ہزار سے زائد قراردادیں منظور ہوئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادی صرف قراردادوں کے بدلے نہیں ملتی،آزادی کی جد وجہد ہو تو ثمر اللہ دیتا ہے،ہمیں اللہ تعالیٰ سے امید رکھنی چائیے، کشمیریوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں،سید علی گیلانی کا نعرہ ہم پاکستانی ہیں،پاکستان ہمارا ہے ہمارے کانوں میں گونج رہا ہے،کشمیر ہماری شہ رگ ہے اس میں کوئی شک نہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی آج کمزور پوزیشن میں ہے،مودی کے تکبر پر اللہ نے اسے ذلیل کیا،ہماری افواج نے مودی کو بھرپور جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر مسئلہ کشمیر کے حل کا وقت ہے۔سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے یوم استحصال کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کو 2025ء میں بھارت کے مقابلے میں فتح مبین پرمبارکباد پیش کرتا ہوں،پاک بھارت جنگ میں پاکستانیوں کو جوفتح ملی اسے دنیا نے تسلیم کیا،ایس 400دفاعی نظام ہونے کے باوجود بھارت دنیا کے سامنے نامراد اور ناکام ہوا۔

انہوں نےکہا کہ مسئلہ کشمیر اس جنگ سے قبل سردخانے میں چلا گیا تھا،بھارت نے مقبوضہ علاقے کو دولخت کیا،بھارت نے 40 لاکھ غیر کشمیریوں کو لا کر کشمیر میں آباد کیا،بھارت اس کے باوجود کشمیر پر اپنا مقدمہ ہار رہاہے۔سردار مسعود خان نے کہا کہ آج تک پانچ لاکھ کشمیری قربانیاں دے چکے ہیں،سردار ابراہیم کی زیر قیادت یہ فیصلہ ہوا کہ کشمیر پاکستان میں شامل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے تمام ریاستوں کو زبردستی اپنے ساتھ شامل کیا،ہندوستان نے بے شمار جرائم کیے جو معاف نہیں کیے جا سکتے،انھوں نے لاکھوں خواتین کی عصمت دری کی،ہزاروں بچوں کی آنکھوں کی بینائی چھین لی گئی،کشمیر کلید ہے اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو جنگ منڈلاتی رہے گی،مئی کی جنگ کے بعد صدر ٹرمپ نے تین نکات پر بات کی،امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان جموں و کشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہے ،ہمیں بھی سوچنا ہو گا کہ ہماری کیا حکمت عملی ہو گی۔مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آج کا دن انتہائی اہم ہے،سردار مسعود خان نے بہت اہم باتیں کی ہیں،بنگلہ دیش میں کیسے تبدیلی آئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں بنگلہ دیش اور پاکستان دو الگ ملک ضرور ہیں مگر ہم قوم ایک ہیں،یہ اللہ کی مہربانی ہے،جن چیزوں کی طرف سردار مسعود نے توجہ دلائی ہے اس پر عملی طور پر کام کرنے کے ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب حالات بہت مختلف ہیں،کشمیری نوجوانوں کی صورت میں دنیا میں بہت بڑی قوت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہیں،کشمیریوں کی یہ فورس دنیا کے ہر کونے موجود ہے،ہمیں ان سے رابطہ کرنا چاہیے،امید ہے آج کے اجتماع کو معنی خیز بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میرا سردار ابراہیم خان سے بڑی رفاقت اور اچھا تعلق رہا ہے،سردار ابراہیم میری سیاست سے متاثر تھے،1956ء سے لے کر آج تک ایک زمانہ دیکھا ہے،اللہ تعالی کشمیر کی آزادی کے لیے کام کرنے کی توفیق دے۔

چیئرمیں پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا کہ 5 اگست کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے،جب مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی۔کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے،کشمیر کی آزادی اور پاکستان میں شمولیت کے بغیر تکمیل پاکستان نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ قوم نے یوم استحصال کشمیربھرپور انداز میں مناکر کشمیریوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔یوم استحصال کشمیر کے موقع پر فرینڈز آف کشمیر کی چیئرپرسن غزالہ حبیب کو کشمیر کاز کی خدمات میں گولڈ میڈل دیا گیا ہے۔