Live Updates

حکومت نے 460ارب روپے سے بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھا کر592 ارب روپے اور اب 716 ارب روپے رکھے ہیں ، بلال اظہر کیانی

جمعرات 7 اگست 2025 22:05

حکومت نے 460ارب روپے سے بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھا کر592 ارب روپے اور اب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)قومی اسمبلی میں کووزیرمملکت برائے خزانہ و محصولات بلا ل اظہر کیانی نے بتایاہے کہ حکومت نے 460ارب روپے سے بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھا کر592 ارب روپے اور اب 716 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے جس کا مقصد کمزور طبقے کی قوت خرید کو بڑھانا ہے تاکہ مہنگائی کے بوجھ سے انہیں بچایا جاسکے۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں ملک شاکر بشیراعوان نے غربت کی لکیر سے نیچے طبقات کی بہتری کیلئے اقدامات کے حوالے سے بی آئی ایس پی کا دوبارہ سروے کرانے کا سوال اٹھایا جس پر بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حکومت نے 460ارب روپے سے بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھا کر592 ارب روپے اور اب 716 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک جانب حکومت کا ایک ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ اور دوسری جانب بی آئی ایس پی 716 ارب روپے کا بجٹ ہے جس سے ایک ڈیٹا بیس کے تحت ایک کروڑ لوگوں کو نہیں بلکہ خاندانوں کی معاونت کی جاتی ہے اور کا سروے باقاعدگی سے کرایا جاتا ہے ، بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن یا وزیر تخفیف غربت زیادہ بہتر جواب دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی سید رفیع اللہ کے کم ازکم اجرت سے متعلق سوال پر وزیرمملکت پارلیمانی امور بلال اظہر کیانی نے کہا کہ کم از کم اجرت کے حوالے سے سرکاری سطح پر اپنا کردار ہے اور نجی شعبہ کا بھی اپنا کردار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد کمزور طبقات کے لئے قوت خرید بڑھانا ہوتا ہے، اس حوالے سے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کررہی ہے جبکہ صوبوں کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔وزیرمملکت برائے خزانہ و محصولات بلا ل اظہر کیانی نے بتایا کہ مہنگائی کی شرح 23فیصد تھی جو ساڑھے چار فیصد پر لائی گئی ہے جو حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کا نتیجہ ہے،مہنگائی پرقابو پانے اورکمزور طبقات کی قوت خرید بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں پیرفیصل شاہ جیلانی کے مہنگائی میں کمی کے حوالے سے ضمنی سوال کے جواب میں وزیرمملکت بلال اظہرکیانی نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 23فیصد تھی جو ساڑھے چار فیصد پر لائی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم 4فیصد اور 5فیصد شرح کی بات کرتے ہیں یہ قیمتوں میں کمی کا مجموعہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 12فیصدپر آنے کی توقع کی جارہی تھی لیکن مشکل حالات کے باوجود ہم یہ شرح ساڑھے 4فیصد پر لانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک مربوط پالیسی کے تحت قیمتیں کم کرنے اور کمزور طبقات کی قوت خرید بڑھانے کی کوششیں کررہی ہے او یہ کوششیں جاری رکھیں گے۔

مہرین رزاق بھٹو کے افراط زر میں کمی کے حوالے سے اقدامات کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے معاشی استحکام آیا، پرائمری بیلنس بھی مثبت ہوا اورغیرملکی ریٹنگ اداروں فچ اورموڈیز و دیگرنے مثبت اشاریوں کی نشاندہی کی ہے، حکومت کاروبار اورمعیشت کا پہیہ چلانے کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوت خرید اسی صورت بڑھے گی جب مہنگائی قابو میں آئے گی اور روزگار بڑھے گاجس کیلئے نچلے طبقے کی قوت خرید بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کمزور طبقہ کے ایک کروڑ خاندانوں کو بی آئی ایس پی کے تحت پہلے 460ارب روپے دیئے جارہے تھے جسے گزشتہ سال بڑھا کر 592ارب روپے کیا گیا اور اب اسے 716ارب روپے کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا گیاہے،ٹیکس ریٹ میں کمی کی گئی ہے، صنعتی پالیسی اور ٹیرف ریفارمز پر بھی کام کررہے ہیں جس سے گروتھ بڑھے گی۔ مرزا اختیار بیگ نے انڈسٹریل ٹیرف کے حوالے سے ضمنی سوال اٹھایا کہ بجلی کی قیمتوں کوکب 8 اور9 فیصد پر لارہے ہیں جس پربلال اظہر کیانی نے جواب دیا کہ انڈسٹریل ٹیرف میں بہتری آئی ہے، امریکہ سے جو تجارتی معاہدہ ہوا ہے اس کے نتیجہ میں19 فیصدکا ٹیرف ملا ہے جو جنوبی ایشیا کے خطے میں سب سے کم ٹیرف ہے، اس سے یقینا ہماری برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ہماری سب سے بڑی برآمدی منزل ہے اس ٹیرف میں کمی سے ہمیں فائدہ ہوگا ۔بلا ل اظہر کیانی نے کہا کہ یہاں پر تین سال پہلے سائفر لہرائے گئے تھے اس وقت یہ تصور نہیں کیا جاسکتا ہے تھا کہ امریکہ سے ہماری تعلقات بہتر ہونگے اور امریکہ کی جانب سے جنوب ایشیائی خطہ میں کمی ترین ٹیرف ملے گا، امریکہ سے تعلقات کی اپوزیشن کی تمام تر کوششوں کے باوجودموجودہ حکومت نے تین سال کی مدت کے اندر امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کئے، بھارت کے ساتھ جنگ میں کامیابی ملی ، وزیراعظم نے سفارتی کوششوں کی قیادت کی، امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعاون بڑھا، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیرنشان امتیاز(ملٹری)کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی، امریکی سیکرٹری خارجہ سے نائب وزیراعظم کی ملاقات ہوئی اور حال ہی میں دوبار ہ بات چیت ہوئی، یہ معاہدہ ان تمام مستحکم سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے اور یقینا اس سے ہماری معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔

بلال اظہر کیانی نے کہا کہ انرجی ٹیرف کو یقینا کم کرنا چاہتے ہیں ، گزشتہ سال جب گنجائش تھی تب آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کی گئی اور ریکوری میں بہتری لائی گئی، خسارے کو بھی کم کیا گیا، توانائی سیکٹرریفارمز پروگرام کے ذریعے ٹیرف کی کمی کے طریقہ کار پر کام جاری ہے، ڈسکوز کی نجکاری ، این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو اور ہول سیل الیکٹرسٹی مارکیٹ کے قیام پر بھی کا م ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف ریفارمز کے ساتھ ساتھ تجارتی معاہدوں کا کردار اور صنعتی پالیسی جیسے اقدامات کے نتیجہ میں ہماری پیداواری لاگت میں کمی ہوگی اوربرآمدات بڑھیں گی۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات