بھارتی میڈیا سچ بولنے کا قائل نہیں، قوم، پارلیمان، افواج پاکستان اور میڈیا نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، فیک نیوز اور مس انفارمیشن عالمی سطح پر اہم چیلنج ہیں، عطاء اللہ تارڑ

جمعہ 8 اگست 2025 14:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے پارلیمان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمان افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے پاکستان کا بیانیہ موثر انداز میں پیش کیا، پوری قوم، پارلیمنٹ، افواج پاکستان اور میڈیا نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، بھارتی میڈیا سچ بولنے کا قائل نہیں، فیک نیوز اور مس انفارمیشن عالمی سطح پر اہم چیلنج ہیں، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے آنے سے یہ معاملہ مزید گھمبیر ہوا، وزارت اطلاعات کے اداروں پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی، پی آئی ڈی میں ڈس انفارمیشن کو کائونٹر کرنے کے لئے میکنزم موجود ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی کے ضمنی سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے اس ایوان کا کردار قابل ستائش ہے، تاریخ میں یہ ضرور لکھا جائے گا کہ یہاں سے تمام سیاسی جماعتوں نے یکجا ہو کر بہت اچھا پیغام دیا، یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے بلکہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے ٹی وی چینلز پر پاکستان کا بیانیہ موثر انداز میں پیش کیا، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عالمی میڈیا پر پاکستان کی نمائندگی کی اور بیانیہ کے محاذ پر اہم کردار ادا کیا، بطور وزیر اطلاعات یہ میرا فرض ہے کہ ان تمام کوششوں کو تسلیم کیا جائے۔

وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ مس انفارمیشن کے حوالے سے ہر ملک کے اندر مہم چلتی ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے آنے سے یہ معاملہ مزید گھمبیر ہو گیا ہے۔ جب تک آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو زیادہ فروغ نہیں ملا تھا اس وقت تک مس انفارمیشن کا معاملہ اتنا پیچیدہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ معزز رکن کو 9 صفحات کا جواب دیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنمائوں نے بھی مس انفارمیشن کو اس وقت کا بڑا چیلنج قرار دیا، مس انفارمیشن کسی کے مفاد میں نہیں، یہ نہ سیاسی جماعتوں اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ہے، مس انفارمیشں کے حوالے سے وزارت اطلاعات نے فیکٹ چیکر کے نام سے ٹویٹر ہینڈل بنایا، ہم نے وزارت کے 1970ء کے رولز میں ترمیم کر کے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ بنایا، اس ڈیپارٹمنٹ میں جدید سافٹ ویئر استعمال کیا جا رہا ہے، ریسرچ کے ذریعے فیک مواد کی نشاندہی کی جاتی ہے، یہ صرف ایک قدم کافی نہیں ہے، اس عمل کو مزید بڑھانے کے لئے قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی، پی آئی ڈی میں ڈس انفارمیشن کو کائونٹر کرنے کے لئے میکنزم موجود ہے۔ حال ہی میں پی ٹی وی ورلڈ انگلش کے ذریعے ہم نے باقاعدہ طور پر فیک نیوز بسٹر کے نام سے پروگرام شروع کیا جس نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا، بھارتی میڈیا سچ بولنے کا قائل نہیں ہے، اس پوری قوم، ایوان اور افواج پاکستان اور میڈیا نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، بھارتی میڈیا نے کہا کہ لاہور اور ملتان کا پورٹ تباہ ہوگیا، جب ہم نے پوری قوم کے ساتھ مل کر اس کو کائونٹر کیا، ہمارے ہاں میڈیا ایتھکس ابھی بھی موجود ہیں، انٹرنیشنل میڈیا پر میں نے، بلاول بھٹو زرداری اور سیاسی جماعتوں کے اراکین نے پاکستان کی نمائندگی کی، میڈیا ہائوسز نے ڈومیسٹک فرنٹ پر بیانیہ کو سنبھالا ہوا تھا تو ہم انٹرنیشنل میڈیا پر جاکر یہ جنگ لڑ سکے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مس انفارمیشن کو کائونٹر کرنے کے لئے مختلف پلیٹ فارمز ہیں، ہم نے فیک نیوز بسٹر کا انگلش پروگرام شروع کردیا ہے، بھارتی میڈیا اور مودی نے آج کتنے جھوٹ بولے، فارن پالیسی کے حوالے سے بھارتی ناکامیوں کو اجاگر کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل فرنٹ پر چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پلیٹ فارمز میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزارت اطلاعات اور وزارت قانون کا بھی کردار ہے، اس حوالے سے ایوان کی کمیٹی تشکیل دی جائے، اپوزیشن ارکان بھی ہمارے ساتھ بیٹھیں، اگر ایوان کی کمیٹی اچھی تجاویز دے تو اس کا کریڈٹ اس ایوان کو جائے گا جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ اس معاملے کو وزارت اطلاعات کی کمیٹی میں اٹھایا جائے۔\932