ی*وسائل اور حقوق کی منصفانہ تقسیم کے بغیر قومی یکجہتی ممکن نہیں، سینیٹر ایمل ولی خان

!بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل سے پورا ملک فائدہ اٹھاتا ہے، مگر وہاں کے عوام اپنی ہی زمین کے ثمرات سے محروم ہیں،صدر عوامی نیشنل پارٹی اگر پنجاب کے عوام اور رہنما اخوت اور اتحاد چاہتے ہیں تو انہیں اپنے پختون اور بلوچ بھائیوں کا حق دلوانے میں ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،نوری نصیر کلچر کمپلیکس، کوئٹہ میں شہید باز محمد فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام منعقدہ تعزیتی سیمینار میں سانحہ 8 اگست 2016 کے شہدائ کو خراجِ عقیدت پیش

جمعہ 8 اگست 2025 19:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2025ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ وسائل اور حقوق کی منصفانہ تقسیم ایک قومی فریضہ ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل سے پورا ملک فائدہ اٹھاتا ہے، مگر وہاں کے عوام اپنی ہی زمین کے ثمرات سے محروم ہیں۔ اگر پنجاب کے عوام اور رہنما اخوت اور اتحاد چاہتے ہیں تو انہیں اپنے پختون اور بلوچ بھائیوں کا حق دلوانے میں ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

نوری نصیر کلچر کمپلیکس، کوئٹہ میں شہید باز محمد فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام منعقدہ تعزیتی سیمینار میں سینیٹر ایمل ولی خان نے سانحہ 8 اگست 2016 کے شہدائ کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ قربانی اور مزاحمت ہی قوموں کو زندہ رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

دشمن سمجھتا تھا کہ ہمارے رہنماؤں اور وکلائ کو شہید کر کے وہ خوف پیدا کر دے گا، مگر یہ خون ہمیں توڑنے کے بجائے مزید متحد، بیدار اور مضبوط کر گیا۔

شہید محض یاد رکھنے کے لیے نہیں ہوتے بلکہ ان کی قربانی ہمارے لیے ایک عہد ہے کہ ہم ان کے مشن کو پای? تکمیل تک پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی، باچا خان کی فکر اور خان عبدالولی خان کی جدوجہد ہمیں جمہوری اقدار، آئینی حکمرانی، آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا اور باوقار پارلیمان کا سبق دیتی ہے، اور یہ اصول آج بھی فرسودہ قوتوں کے نشانے پر ہیں۔

ہم یہ طے کر چکے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ فوجی عدالتیں آئین اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہیں، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ عدالتی نظام عوام کو بروقت اور شفاف انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہے، اس لیے اس نظام میں بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں۔سینیٹر ایمل ولی خان نے باچا خان ٹرسٹ کے تعاون سے تحقیقی مرکز اور عوامی لائبریری کے قیام کے منصوبے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ ادارے ہماری نئی نسل کو اپنی تاریخ اور جدوجہد سے روشناس کرائیں گے۔

انہوں نے شرکائ سے اپیل کی کہ اختلافات کے باوجود چند بنیادی نکات پر متحد ہوں: آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی، شفاف جمہوری عمل، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور ہر قوم، ہر زبان اور ہر علاقے کے برابر حقوق۔ یہ صرف پختون یا بلوچ کا ایجنڈا نہیں، بلکہ پاکستان کی بقا اور ترقی کا ایجنڈا ہے۔آخر میں انہوں نے عزم دہرایا کہ وہ اس جدوجہد میں قوم کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں گے۔

جو ہمیں نشانہ بنانا چاہے، پہلے مجھے نشانہ بنائے۔ ہم شہادت کو خوف نہیں بلکہ اعزاز سمجھتے ہیں۔ اللہ ہمیں اپنے وطن اور اپنی قوم کے لیے خدمت اور قربانی کی توفیق دے۔ 08-08-25/--149 #h# اسلامی جمعیت طلبہ کا پی ایم ڈی سی کی جانب سے انٹری ٹیسٹ فیس میں اضافے کو مسترد کرنے کا اعلان عدالتی چارہ جوئی اور احتجاج کی دھمکی #/h# × پشاور (آن لائن)اسلامی جمعیت طلبہ نے پی ایم ڈی سی کی جانب سے انٹری ٹیسٹ فیس میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے عدالتی چارہ جوئی اور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

ناظم اسلامی جمعیت طلبہ خیبرپختونخوا اسفندیار عزت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ایم ڈی سی طلبہ و طالبات کو انٹری ٹیسٹ کے ذریعے لوٹنے کا سلسلہ بند کرے۔میڈیکل انٹری ٹیسٹ کی فیس کو رواں سال 8 ہزار سے بڑھا کر 9 ہزار کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حقیقت میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پر ایک ہزار روپے سے زیادہ خرچ نہیں آتا، اس کے باوجود طلبہ سے ہزاروں روپے فیس لینا ناقابلِ قبول ہے۔

اسفندیار عزت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایم ڈی کیٹ فیس میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، اور میڈیکل انٹری فیس میں نمایاں کمی کرکے طلبہ پر رحم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس ظالمانہ فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ نہ صرف عدالت سے رجوع کرے گی بلکہ صوبہ بھر میں احتجاج بھی کیا جائے گا۔