سپریم کورٹ آف پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ سمیت تمام ہائی کورٹس میں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریبات

اللہ نے آزادی نصیب کی‘ تمام افواج ، جمہوری ادارے مستحکم ہوئے‘ ہم آئینی اداروں کی حفاظت کیلئے کھڑے ہیں‘جسٹس سرفرازڈوگر ۵ پنجاب کی عدلیہ میں لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ ہمیں آج یہ بھی یاد رکھنا ہے کہ ہمیں تعصب، نفرت کے خلاف ہمیں متحد ہونا ہے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

جمعرات 14 اگست 2025 18:05

اسلام آباد‘لاہور،کراچی،پشاور،کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2025ء)سپریم کورٹ آف پاکستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ سمیت تمام ہائی کورٹس میں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ جبکہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز نے اپنے اپنے شہروں میں یوم آزادی کی خصوصی تقریبات میںپرچم کشائی کی۔

سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ ان کے علاوہ جسٹس شہزاد احمد ملک، جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی تقریب میں موجود تھے۔پرچم کشائی تقریب میں بچوں نے بھی شرکت کی، جو ہاتھوں میں قومی پرچم لہراتے رہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی اور دیگر ججز نے بچوں کو تحائف دیے۔

(جاری ہے)

تقریب کے اختتام پر ملک کی سلامتی اور ترقی کے لیے دعا کی گئی۔دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں پرچم کشائی کی تقریب کاانعقاد کیا گیا، جس میں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور دیگر ججز نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار کے عہدے دار بھی تقریب میں موجود تھے۔ چیف جسٹس و دیگر ججز نے پرچم کشائی کے بعد پودے لگائے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ آج یوم آزادی کے موقع پر آپ سے مخاطب ہوں ، اس طرح کے مواقع آزاد قوموں کی زندگی میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔

وطن سے محبت قوم اور ملک کی بے لوث خدمت سے ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آزادی نصیب کی۔ تمام افواج ، جمہوری ادارے مستحکم ہوئے۔ ہم آئینی اداروں کی حفاظت کے لیے کھڑے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں 78 ویں یومِ آزادی کے سلسلہ میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے عدالت عالیہ لاہور کی تاریخی عمارت پر پرچم لہرایا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس سید شہباز علی رضوی بھی ہمراہ تھے، جسٹس علی ضیا باجوہ سمیت دیگر فاضل ججز نے پرچم کشائی تقریب میں شرکت کی۔پرچم کشائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے باعثِ مسرت ہے کہ ہم آج اپنا 78 واں یومِ آزادی منا رہے ہیں، ہمیں قائد کے ویژن کے مطابق کام کرنا ہے ادارے اگر قائد کے ویژن کے مطابق کام کریں گے تو ملک ترقی کی منازل طے کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی عدلیہ میں لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں، صوبہ بھر میں ماڈل کورٹس بنانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، زیرالتوا مقدمات کو نمٹانا ہمارے لئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ضلعی عدلیہ کے ساتھ ساتھ لاہور ہائیکورٹ میں بھی مخصوص بنچز قائم کئے جا رہے ہیں۔پرچم کشائی تقریب کے اختتام پر ملکی سلامتی و ترقی کے لئے دعا بھی کی گئی، تقریب میں لاہور ہائیکورٹ کے افسران و سٹاف اور انکی فیملیز نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سندھ ہائیکورٹ میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی تقریب منعقد ہوئی، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے لہرایا، اس موقع پر دیگر ججز صاحبان بھی موجود تھے، صدر سندھ ہائیکورٹ بار بیرسٹر سرفراز میتلو ، جنرل سیکرٹری مرزا سرفراز و دیگر بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس جنید غفار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یہاں پاکستان کی 78 واں یوم آزادی منانے کیلئے جمع ہوئے ہیں، آج کے دن بانی پاکستان کو خراج تحسین کرتے ہیں۔

جسٹس جنید غفار کا کہنا تھا کہ ہمیں آج یہ بھی یاد رکھنا ہے کہ ہمیں تعصب، نفرت کے خلاف ہمیں متحد ہونا ہے۔پشاور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے پرچم کشائی کی، تقریب میں پشاور ہائی کورٹ کے موجودہ و ریٹائرڈ ججز، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، کے پی بار کونسل کے ممبران سمیت ایڈووکیٹ جنرل اور وکلا شریک ہوئے۔تقریب میں سکول کے بچے اور اساتذہ نے بھی شرکت کی، اس موقع پر قومی ترانہ بجایا گیا، پولیس کے چاق وچوبند دستے نے قومی پرچم کو سلامی پیش کی۔

جشن آزادی کے موقع پر بلوچستان ہائیکورٹ میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ روزی خان بڑیچ تھے۔چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ روزی خان بڑیچ نے پرچم لہرایا، تقریب میں وکلا، سول سوسائٹی سمیت مختلف طبقہ فکر کے افراد نے شرکت کی، تقریب میں جسٹس کامران مندوخیل، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان عدنان بشارت، پراسیکیوٹر جنرل بلوچستان بہرام ترین شریک ہوئے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس روزی خان بڑیچ کا کہنا تھا کہ آزادی محض جشن نہیں بلکہ ایک امانت ہے، ہم آئین کی سربلندی کیلئے کوشاں ہیں، مقدمات کی شفاف تحقیقات کیلئے جدید طریقہ کار اپنا رہے ہیں۔چیف جسٹس روزی بڑیچ نے کہا کہ دیوانی مقدمات کے لئے ایسا نظام متعارف کرایا جس سے جلد مقدمات حل ہوں گے، خواتین ججز اور وکلا کے بچوں کے لئے ڈے کیئر سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، ہائیکورٹ کے نظام کو کمپیوٹرائز کیا تاکہ سائلین کو ریلیف ملے۔