Live Updates

مون سون کے نئے طاقتوراسپیل کا آغاز، صوابی میں بادل پھٹنے سے تباہی، 4 افراد جاں بحق، مزید ہلاکتوں کا خدشہ

پیر 18 اگست 2025 17:08

اسلام آبا د/صوابی/ملتان/لاہور/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)ملک میں مون سون سیزن کے ایک اور طاقتور اسپیل کا دھواں دھار آغاز ہوگیا، خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع مسلسل شدید برسات کی زد میں رہے، خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں بادل پھٹنے سے تباہی مچ گئی، مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمی ہیں، اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ صوابی کے علاقے داروڑی میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں گھر ڈوب گئے، شہری جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے، 70 سے زائد محصور افراد کو سیلاب سے ریسکیو کرلیا گیا، مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اموات میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

صوابی کی تحصیلوں رزڑ، لاہور اور ٹوپی میں طوفانی بارش کے بعد گھروں میں پانی داخل ہوگیا تھا، جس کے بعد لوگوں نے جانیں بچانے کے لیے چھتوں پر پناہ لی۔

صوابی میں شدید بارشوں سے طغیانی آگئی، سٹیفہ موڑ گدون میں سیلابی ریلے میں کئی لوگ پھنس کر رہ گئے، متاثرہ افراد نے جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر پناہ لے لی ہے اور امداد کے منتظر ہیں۔طوفانی بارش کے بعد جہانگیرہ روڈ امبار و کنڈہ موڑ پر بھی ہر طرف پانی جمع ہوگیا، تورڈھیر میں نجی اسکول کی دیوار منہدم ہوگئی، ایک مقام پر پوری وین چھت تک پانی میں ڈوب گئی۔

تحصیل رزڑ، لاہور اور ٹوپی میں بارش نے تباہی مچائی ہے، گھروں میں پانی داخل ہونے کے بعد لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نکاسی آب میں مصروف دکھائی دئیے ۔ایک نوجوان بھی سیلاب کے بعد آنے والے آبی ریلے میں کی نذر ہوگیا ہے ادھر نوشہرہ کی تحصیل پبی میں مکان کی خستہ حال چھت بارش کا بوجھ نہ سہہ سکی اور میاں بیوی کی جانیں لے گئی۔پشاور میں موسلادھار بارش کے بعد مختلف مقامات پر برساتی نالے ابل پڑے، یونیورسٹی روڈ، کوہاٹ روڈ، رام داس بازار، صدر بازار، پیپل منڈی، محلہ خداداد اور قصہ خوانی میں ہر جانب پانی ہی پانی نظر آیا۔

سوات کے شہر مینگورہ کے بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال ہے، ہری پور میں کھولیاں بالا کے برساتی نالے سے بڑا آبی ریلا گزر گیا جس سے ہری پور کو ایبٹ آباد سے ملانے والی شاہراہ قراقرم بند ہوگئی۔شاہراہ ریشم سے ریلا گزرنے سے دونوں ٹریک پر ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا، ریلوے روڈ بھی سیلابی ریلے کی نذر ہوگیا، ایبٹ آباد اور اطراف میں مسلسل بارشوں سے سڑکیں جھیل کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔

کاکول روڈ اور شاہرا قراقرم پانی میں ڈوب گئیں، لورا ندی ہرو کا پل بیٹھ جانے سے قریبی علاقوں کا رابطہ منقطع ہوگیا، کئی مقامات پر مضبوط درخت بھی اکھڑگئے۔دوسری جانب پنجاب کے مختلف اضلاع میں کہیں رم جھم پھوار پڑی پڑی تو کہیں موسلادھار بارشوں سے جل تھل ایک ہوگیا، ملتان میں خوب بارش ہوئی تو شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا اور مری میں بھی برسات سے گلی محلے اور سڑکیں زیر آب آگئیں۔

چکوال کی تحصیل کلرکہار میں تیز بارش سے نشیبی علاقے ڈوب گئے، وہاڑی۔ ڈیرہ غازی خان اور کوہ سلیمان پر بھی ہر جانب تالاب جیسے مناظر دیکھنے کو ملے ۔کراچی میں صبح سویرے کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش سے موسم قدرے بہتر ہوگیا،این ڈی ایم اے کی جانب سے پنجاب، خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویڑن، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بادل پھٹنے کے خطرات سے خبردار کر دیا گیا ہے،اس سلسلے میں دریا کے کناروں اور دیگر سیاحتی مقامات سے مقامی شہریوں اور سیاحوں کو دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا رواں اسپیل 23 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے، اس دوران کراچی میں بھی اچھی خاصی بارش متوقع ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات