معاشی استحکام آچکا، کارپوریٹ سیکٹر اور سیلری کلاس پر ٹیکس کا بوجھ کم کرینگے، وفاقی وزیر خزانہ

ہم پاکستان میں 2 خطرات کا سامنا کررہے ہیں، ایک بڑھتی آبادی اور دوسرا موسمیاتی تبدیلی، محمد اورنگزیب کا کراچی میں تقریب سے خطاب

پیر 18 اگست 2025 17:10

معاشی استحکام آچکا، کارپوریٹ سیکٹر اور سیلری کلاس پر ٹیکس کا بوجھ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت میں اسٹرکچرل ریفارمز آچکیں، ایف بی آر کو 2 حصوں میں تقسیم اور پنشن فنڈز ریفارم کررہے ہیں، ملک میں معاشی استحکام آچکا، کوشش ہے کارپوریٹ سیکٹر اور سیلری کلاس پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں گے، حکومت کا کام نجی شعبے کو اچھا ماحول فراہم کرنا ہے، ہم پاکستان میں 2 خطرات کا سامنا کررہے ہیں، ایک بڑھتی آبادی اور دوسرا موسمیاتی تبدیلی، پاکستان کا مستقبل نجی شعبے کے ہاتھ میں ہے، نجی شعبہ حکومت کا ساتھ دے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی ورکشاپ سے خطاب میں کہاکہ بڑی ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا، فچ، موڈیز اور ایس اینڈ پی گلوبل نے ووٹ آف کانفیڈنس دیا، گیلپ سروے نے بتایا کہ پاکستان کی سمت درست ہونے پر اداروں کا اعتماد بڑھا، ورلڈ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں نے بھی سراہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ صحیح وقت ہے کہ ملک کا مالی شعبہ آگے آئے، کیپٹل مارکیٹ کی ترقی بینکس کے بغیر ممکن نہیں، انفرا اسٹرکچر اور معاشی منصوبوں میں بینکس اور مالیاتی ادارے انویسٹمنٹ کریں، ہماری سوچ ہے کہ یہ تو ہونا ہی تھا، ہونا ہی نہیں ہوتا کرنا پڑتا ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ سکوک بانڈز، ویئر ہاسز انڈسٹریز اس میں پیسہ لگانا ہوگا، نجی شعبے کو کہتا ہوں ملکی ترقی کے منصوبوں میں آپ کی کیا شراکت ہی ، ہم نے بجٹ میں سخت فیصلے کیے، کسٹمز ٹیرف ریفارمز کررہے ہیں، ہوم گرون ایجنڈا ہے، تین وزارتیں ملکر اس پر کام کر رہی ہیں، دوسرے کیش لیس اکانومی کے ماڈل پر سب مل کر کام کررہے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ اب جب ہم سب ملکر بیٹھے ہیں تو یہ سفر مزید آگے بڑھے گا، کیپٹل مارکیٹ ڈیولپمنٹ کونسل بنائیں گے، اس کونسل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کریں گے، کونسل میں ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، اسٹاک مارکیٹ و دیگر شامل ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ اسٹاک مارکیٹ میں آئی پی اوز کا آنا بھی بہت اہم ہے، معیشت میں اسٹرکچرل ریفارمز آچکی ہیں، ایف بی آر کو 2 حصوں میں تقسیم اور پنشن فنڈز ریفارم کررہے ہیں، ہم اس پر فوکس ہیں کہ کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کیلئے آگے کیسے بڑھنا ہے، پاکستان کا مستقبل نجی شعبے کے ہاتھ میں ہے، حکومت کا کام نجی شعبے کو اچھا ماحول فراہم کرنا ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں 2 خطرات کا سامنا کررہے ہیں، ایک بڑھتی آبادی اور دوسرا موسمیاتی تبدیلی، یہ وقت ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں نجی شعبے کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی بقا کی جنگ ہے، جس میں اکیلی حکومت کچھ نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج ریکارڈ توڑ رہی ہے، اجارہ سکوک کا اجرا سست آغاز ہے تاہم ہماری سمت درست ہے، ملک میں معاشی استحکام آچکا، کوشش ہے کارپوریٹ سیکٹر اور سیلری کلاس پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں گے۔