اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے ،ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات پر یقین رکھتا ہے، اسحاق ڈار

پیر 18 اگست 2025 20:50

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات پر یقین رکھتا ہے، جو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا، نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بنا کر چھوڑا اور اب وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں نہ صرف اس مقام کو حاصل کریں گے بلکہ جی 20 ممالک میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستانی مشن میں ون ونڈو پاسپورٹ آفس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت تارکین وطن پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ون ونڈو پاسپورٹ پراسیسنگ یونٹ کے افتتاح پر نادرا، وزارت داخلہ، وزیر داخلہ اور لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس سے قبل پاسپورٹ کا یہ عمل تین مختلف مقامات پر مکمل ہوتا تھا، اب یہ تینوں کام ایک ہی ونڈو پر منتقل کر دیئے گئے ہیں جس سے صرف 10 منٹ میں اب یہ پراسیس مکمل ہو گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اس قسم کی سہولت دیگر پاکستانی مشنز میں بھی شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے میرپور ایئرپورٹ کے قیام کے حوالہ سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس سلسلہ میں سیالکوٹ کی طرز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1998 میں ہم نے سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی اور برآمد کنندگان کے مطالبہ پر ایئرپورٹ کی فراہمی کا فیصلہ کیا تھا، سیالکوٹ کے آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان کی برآمدات کیلئے ایئرپورٹ کے قیام کی بڑی مانگ تھی، بطور وزیر خزانہ ہم نے سیالکوٹ کے برآمد کنندگان اور تاجروں سے وعدہ کیا تھا کہ آپ کو زمین خرید کر ایکوائر کرکے تحفہ دیتے ہیں اور آپ اپنی مدد آپ کے تحت ایئرپورٹ بنائیں اور 27 سال ہو گئے ہیں سیالکوٹ ایئرپورٹ جدید سہولیات سے آراستہ کام کر رہا ہے اور بین الاقوامی پروازیں آپریٹ ہو رہی ہیں، پہلے ایکسپورٹرز نے ایئرپورٹ بنایا اور پھر ایئر سیال کا آغاز کیا اور اب ایئر سیال دیگر ممالک میں بھی آپریٹ ہو رہی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہی آئیڈیا ہم نے میرپور ایئرپورٹ کیلئے دیا ہے، میرپور سے 15 لاکھ شہری برطانیہ میں مقیم ہیں، انہیں اس ایئرپورٹ کی اونرشپ لینی چاہئے، جہاں تک زمین کی نشاندہی ہے اس میں حکومت مکمل تعاون کرے گی اور تارکین وطن نے اس پر اتفاق کیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی زبانی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، باقی الحمد للہ ہم الرٹ ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم پرامن ہمسائیگی پر یقین رکھتے ہیں، اس کی زندہ مثال ہے کہ اپریل میں، میں نے افغانستان کا دورہ کیا اور پھر جولائی میں بھی ملاقاتیں کیں اور 20 اگست کو دوبارہ کابل کا دورہ کروں گا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں اور ایرانی پارلیمان میں تشکر پاکستان کے نعرے لگے اور کہا کہ ہم نے ایران کے حقیقی دوست کو اب پہچانا ہے اور یہ تمام اقدامات پاکستان کے حق میں ہیں۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے بعض سیاسی حلقوں کے بیانات پر ہم یقین نہیں رکھتے اور کوئی بھی میلی آنکھ سے ہماری طرف دیکھے گا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں نائب وزیراعظم نے کہا کہ ابھی 26 ویں آئینی ترمیم پر عمل پیرا ہیں، 27 ویں ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک درست سمت گامزن ہے، مستحکم ہے، معیشت میں بہتری آئی ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ وزیراعظم کی قیادت میں ملک کی جی ڈی پی گروتھ اور ڈویلپمنٹ کی طرف بھرپور توجہ دیں اور ہمیں امید ہے کہ جس طرح نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بنا کر چھوڑا تھا اور اب وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں نہ صرف اس مقام کو حاصل کریں گے بلکہ جی 20 ممالک میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔