وزیراعظم کا خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کیلئے کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت جاں بحق افراد کیساتھ متاثرین کو وزیر اعظم پیکیج کے تحت بھی امدادی رقوم فراہم کریگی،شہبازشریف متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا کی تقسیم و بحالی کے آپریشن کی نگرانی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کے کرنے کی ہدایت جاری

پیر 18 اگست 2025 22:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)وزیر اعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ریلیف آپریشن میں مدد کیلئے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیاہے۔پیرکووزیراعظم کی زیر صدارت خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں و سیلاب کے متاثرین کیلئے جاری امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

وزیراعظم اور اجلاس کے شرکاء نے سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی ۔شرکاء کو این ڈی ایم اے اور وفاقی وزرا کی جاری امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں، پاک فوج و دیگر اداروں کی جانب سے اب تک متاثرین کیلئے 456ریلیف کیمپس کے قیام کے ساتھ ساتھ 400ریسکیو آپریشن کیے جاچکے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹرکوں کے قافلوں کو ترجیحی بنیادوں پر پہلے بھیجا جائے، اب تک کے محتاط اندازے کے مطابق 126ملین روپے سے زائد کے سرکاری و نجی املاک کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔این ڈی ایم اے کی جانب سے راشن، خیموں، ادویات، میڈیکل ٹیموں و دیگر اشیا کی فراہمی پر رپورٹ پیش کی گئی، وزیراعظم نے اشیا کی تعداد میں مزید اضافہ کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، احسن اقبال، مصدق ملک، احد خان چیمہ، عطا تارڑ، انجینئر امیر مقام، سردار اویس خان لغاری، سردار محمد یوسف، میاں محمد معین وٹو، معاون خصوصی مبارک زیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، وزیر اعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلیٰ حکام شریک تھے۔اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا فوری طور پر حتمی جائزہ لینے اور خیبر پختونخوا کے متاثرین میں امدادی اشیا کی تقسیم کا جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کی۔انہوںنے کہاکہ مصیبت کی اس گھڑی میں وفاقی، صوبائی حکومت کی کوئی تقسیم نہیں، ہمیں متاثرین کی مدد و بحالی یقینی بنانا ہے، مصیبت زدہ پاکستانی بہن بھائیوں کی مدد ہماری قومی ذمہ داری ہے، یہ سیاست کا نہیں خدمت کا اور لوگوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کا وقت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت جاں بحق ہونے والے افراد کے ساتھ ساتھ متاثرین کو وزیر اعظم پیکیج کے تحت بھی امدادی رقوم فراہم کرے گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا کی تقسیم و بحالی کے آپریشن کی نگرانی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کریں گے، متاثرہ علاقوں میں بجلی، پانی، سڑکوں و دیگر سہولیات کی بحالی کی نگرانی متعلقہ وفاقی وزراء خود کریں گے۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ وزرا خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان خود جائیں، این ایچ اے شاہراہوں کی بحالی میں صوبائی یا قومی شاہراہوں میں تخصیص نہ کرے، امداد کے لیے راستے کھولنا پہلی ترجیح رکھا جائے۔وزیر اعظم نے وزارت مواصلات، این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او کو متاثرہ علاقوں میں شاہراؤں و پلوں کی مرمت یقینی بنانے اور وزیر مواصلات کو ان علاقوں میں خود جاکر بحالی آپریشن کی نگرانی کی ہدایت کی ۔

انہوں نے وزارت خزانہ کو این ڈی ایم اے کو ضروری وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک متاثرہ علاقوں میں آخری شخص تک مدد اور بنیادی انفرااسٹرکچر کی بحالی نہیں ہوجاتی، متعلقہ وفاقی وزراء وہیں رہیں گے۔شہباز شریف نے وزرات صحت کو ڈاکٹرز کی ٹیمیں اور ادویات خیبر پختونخوا بھیجنے اور طبی کیمپس قائم کرنے کی ہدایت بھی کی اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بھی متاثرین کی مدد کے لیے متحرک کرنے کا حکم دیا۔