Live Updates

شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ ہے تمام شہریوں میں اسکا احساس ذمہ داری پیدا کرنا نا گزیر ہے،وزیر اعظم

منگل 19 اگست 2025 18:49

شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ ہے تمام شہریوں میں اسکا ..
یاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ ہے تمام شہریوں میں اسکا احساس ذمہ داری پیدا کرنا نا گزیر ہے، تمام متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ شجرکاری مہم محض علامتی کاروائی نہ ہو اس پہ موثر عمل درآمد ہو،وفاقی حکومت شجرکاری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی،شجر کاری مہم میں لگائے گئے پودوں کی افزائش اور شرح نمو کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نگرانی کی جائے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سالانہ مون سون شجرکاری مہم کے آغاز پر افتتاحی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے سالانہ مون سون شجرکاری مہم کا آغاز پہلے ہفتے کے عنوان ’’ایک بیٹی۔

(جاری ہے)

ایک شجر‘‘ سے کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ شجرکاری اہم قومی، ماحولیاتی و موسمیاتی فریضہ ہے تمام شہریوں میں اسکا احساس ذمہ داری پیدا کرنا نا گزیر ہے۔

انہوںنے کہاکہ تمام متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ شجرکاری مہم محض علامتی کاروائی نہ ہو اس پہ موثر عمل درآمد ہو۔ انہوںنے کہاکہ شجر کاری آنے والی نسلوں کیلئے صحت مند، قدرتی ماحول کے تحفظ اور موسمیاتی تغیر سے ہونے والی تباہ کاریوں سے بچاؤ کے لیے اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ وفاقی حکومت شجرکاری مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

انہوںنے کہاکہ تمام صوبائی حکومتیں، سماجی و مذہبی رہنما اور تمام طبقات و شعبہ زندگی بالخصوص طلباء مربوط طریقے سے شجر کاری مہم میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ شجر کاری مہم میں لگائے گئے پودوں کی افزائش اور شرح نمو کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نگرانی کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ شجرکاری انسانی زندگی پر مثبت اثرات اور بیش بہا قیمتی قدرتی وسائل، حیوانات و نباتات کے تحفظ اور افزائش میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصان دہ اثرات سے بچاؤ کے لیے شجرکاری اور جنگلات کے تناسب میں اضافہ مربوط اور جامع حکمت عملی کے تحت ممکن ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آزار کشمیر، گلگت بلتستان میں موسمی اور سیلابی تباہ کاریوں کے ازالہ کیلئے شجرکاری پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بدترین متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے وزارت موسمیاتی تبدیلی عالمی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے لیے مکمل تیاری کریں۔

شہبازشریف نے کہاکہ حالیہ مون سون سیزن کی غیر معمولی بارشیں اور آبی ریلوں سے ہونے والی تباہی اور جانی و مالی نقصان نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے لیے جنگلات ناگزیر ہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں جنگلات کے تحفظ کے لئے موزوں موسم اور زمین کی زرخیزی کو استعمال کرتے ہوئے مون سون میں بیجوں کی دستیابی اور انکی بوائی کے لئے حکمت عملی ترتیب دی جائے۔

اجلاس کو بتایاگیاکہ شجر کاری مہم میں اگلے تین ماہ اگست تا اکتوبر کے دوران پاکستان کے طول و عرض میں 41 ملین نئے پودے لگائے جائیں گے۔بتایاگیاکہ حکومت مون سون شجرکاری مہم کو اس سال مختلف ہفتہ وار عنوانات کے تحت منا رہی ہے تاکہ شجرکاری کی اہمیت اور مختلف طبقات میں اس کے کردار کو اجاگر کیا جا سکے۔ بتایاگیاکہ حکومت اس سال مختلف ہفتہ وار عنوانات کے تحت سالانہ مون سون شجرکاری منا رہی ہے، جن میں ایک بیٹی- ایک شجر، ہری چھتری، ایک پودا ہر شہید کے نام، اسلام اور شجرکاری شامل ہیں۔

بتایاگیاکہ ان عنوانات کا مقصد شجرکاری اور موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کی کاروائی میں خواتین, نوجوانوں, مختلف اداروں کی شمولیت کے ساتھ ہمارے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنا شامل ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک, وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی شزرہ منصب، ممبر قومی اسمبلی و سینٹ اور دیگر اعلی سرکاری حکام اور عہدہ داران نے شرکت کی۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات