Live Updates

سیلاب میں لاپتا متعدد افراد کی لاشیں مل گئیں، 25 ہزار شہریوں کو ریسکیو کیا گیا، عطا تارڑ

منگل 19 اگست 2025 18:49

سیلاب میں لاپتا متعدد افراد کی لاشیں مل گئیں، 25 ہزار شہریوں کو ریسکیو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کے نتیجے میں سیلاب کی صورت حال کے پیش نظر اس وقت قومی اتحاد کے اقدام کے طور پر قومی ہنگامی حالت سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کا تمام صوبوں، متعلقہ اداروں اور پاک فوج کے ساتھ مربوط رابطہ قائم اور حکمت عملی بنائی گئی ہے۔

چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سیلاب کے بعد اب تک 25 ہزار افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کا کام ہے، اور ہم سب مل کر اپنے لوگوں کو ریلیف پہنچائیں گے، اب تک متفقہ قومی کوششوں کے تحت 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، ریئل ٹائم میں معلومات تمام اسٹیک ہولڈرز سے شیئر کی جارہی ہیں، وزیراعظم کی زیر صدارت گزشتہ روز کے اجلاس میں بھی متاثرہ علاقوں میں بحالی کی سرگرمیوں کو مربوط بنانے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی ویب سائٹ پر بارشوں، سیلاب میں ہونے والی جانی و مالی نقصان کی تفصیلات مسلسل اپ ڈیٹ کی جارہی ہیں، مون سون 2025 کے دوران شمالی علاقوں میں طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ، سیلاب اور لینڈ سلائیڈز کے نتیجے میں 670 کے قریب جانوں کے نقصان اور ایک ہزار شہریوں کے زخمی ہونے کے حوالے سے ہم نے گزشتہ روز آگاہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کی رپورٹ میں جو لوگ مسنگ تھے، ان لاپتا افراد میں سے کچھ کو برآمد کیا گیا ہے، تاہم بد قسمتی سے ان میں سے زیادہ تر زندہ نہیں مل سکے، تمام لاپتا شہریوں کی تلاش مکمل ہونے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، پاک فوج کی امدادی ٹیمیں، ریسکیو 1122 مل جل کر بحالی اور ریلیف کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔انعام حیدر ملک نے کہا کہ اب تک 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہے، زخمیوں کا علاج معالجہ کیا جارہا ہے، رواں ماہ کے آخری ہفتے میں متوقع اربن فلڈنگ سے نمٹنے کے لیے بھی تیاریاں کی جارہی ہیں، متوقع متاثرہ علاقوں کے حوالے سے تفصیلات بھی ہماری ایپ پر شیئر کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد میں راشن اور خوراک کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے، امداد میں دوائیں اور دیگر اشیا بھی شامل ہیں، وزیراعظم کی جانب سے قومی و صوبائی اور ضلعی اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے ہٹ کر یہ پیکیج بھی دیا گیا ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ یا سیلاب کی وجہ سے متاثر ہونے والے قومی انفرا اسٹرکچر کی بحالی کا 50 فیصد سے زائد کام مکمل کرلیا گیا ہے، اہم شاہراوں اور سڑکوں کی مرمت اور بحالی آخری مرحلے میں ہے، جسے آئندہ ہفتے سے قبل مکمل کرلیا جائے گا، ہم فوج کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے عوام کو مصیبت سے نکالنے میں اپنا حصہ بھی ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے شروع کیا جائے گا، جسے ایک رپورٹ کی صورت میں عوامی طور پر پیش کیا جائے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ جیسے ہی خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کا سلسلہ شروع ہوا تو آرمی چیف نے فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی تھیں، پاک فوج کے 8 یونٹس متاثرہ علاقوں میں فعال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی انجینئرنگ بریگیڈز، بٹالین اور میڈیکل یونٹس خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں میں شریک ہیں، 9 میڈیکل کیمپس میں اب تک 6 ہزار 304 شہریوں کا علاج کیا جاچکا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا کہ متاثرین کے لیے پاک فوج کے ایک دن کا راشن مختص کیا گیا ہے، دور دراز علاقوں میں خوراک، امداد اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کو ممکن بنایا جارہا ہے، پوک فوج کی سگنل کور کی یونٹس پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کیساتھ ملکر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 90 سڑکیں متاثر ہوئی تھیں، 9 سڑکوں پر مکمل بحال کر دیا گیا ہے، بارشیں جاری ہونے کی وجہ سے باقی سڑکوں کو عارضی طور پر کھول دیا گیا ہے، شاہراہ قراقرم 8 مقامات سے بلاک ہوئی تھی، جسے بحال کر دیا گیا ہے، حکومت اور متعلقہ اداروں کے علاوہ کراچی سے ا?نے والی امداد کو بھی متعلقہ علاقوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات