Live Updates

ہمیں اپنے جنگلات ، درختوں کی حفاظت کرنی ہوگی اور اس کی کٹائی سے گریز کرنا ہوگا،محمود خا ن اچکزئی

جمعرات 21 اگست 2025 23:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء) پشتونخواملی عواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خا ن اچکزئی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران سیلاب متاثرین سے بات چیت کرتے ہوئے قدرتی آفات کے باعث ہونیوالے نقصانات پر انتہائی دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ٹیکنالوجی اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ یہاں ہر بات کی وجوہات معلوم کی جاسکتی ہے اور آج کے زمانے میں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک ان طوفانی بارشوں ، ماحولیاتی نظام کی تبدیلی اور بربادی کی وجہ اسے گردانتی ہے کہ وہ کارخانے جہاں بالخصوص بڑے بڑے اسلحے وباروی مواد بنائے جاتے ہیں اور دیگر کارخانے موجود ہیں ان سے پیدا ہونیوالی آلودگی جس سے ماحولیات تبدیلی ہوئی ہے یعنی بے وقت شدید گرمی ، شدید سردی ،طوفانی بارشیں ، قدرتی آفات انہی کا نتیجہ ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ہم یہاں اپنے جنگلات ، درختوں کی بے دریغ کٹائی میں مصروف ہیں ۔ دنیا کے ترقیاتی یافتہ ممالک میں جنگلات وجنگلی حیات کا تحفظ کیا جاتا ہے ، جنگلات کی کٹائی کرنے والوں کو سزا دی جاتی ہے اور ان کی تحفظ پر باقاعدہ لوگ مامور ہوتے ہیں ہمیں بھی اپنے جنگلات ، درختوں کی حفاظت کرنی ہوگی اور اس کی کٹائی سے گریز کرنا ہوگا۔ جنگلات کی کٹائی پر پابندی لگانی ہوں گی ۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہاں خیبر پشتونخوا کے وزیر صاحب بیٹھے ہیں لیکن یہ صرف ایک وزیر یا وزیر اعلیٰ حکومت کے بس کی بات نہیں بلکہ مرکزی حکومت، بین الاقوامی ڈونرز ایجنسیاں اور اپنے قوم کے سرمایہ دار افراد ، مخیر حضرات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یہاں متاثرین کی شفاف انداز میں مدد کے لیے آگے بڑھیں ۔بہت بڑی تباہی ہوئی ہے لوگوں کے پیارے ، مکانات اس میں موجود سب کچھ اور املاک سیلاب کے نذر ہوچکے ہیں ۔

انتہائی افسوس کی بات ہے کہ سیالکوٹ کی ایک فیملی جو کہ سوات میں ایک گھنٹے تک کھڑے اپیل کرتی رہی لیکن کوئی ہیلی کاپٹر ان انسانی جانوں کے بچائو کے لیے نہیں آیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنی ہوں گی اگر ہر ایک شخص اپنی بساط کے مطابق اپنا حصہ ڈالیں تو یہ اربوں روپے ہوں گے اور اس کے ذریعے ہم اپنے متاثرین کی بھرپور مدد کرسکتے ہیں۔

میں نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ میں آئونگا اور آج یہاں ہم آپ کے ساتھ اس غم میں برابر کے شریک ہیں ۔اللہ تعالیٰ اُن تمام افراد جو آپ کے پیارے تھے اور اس دنیا سے رخصت ہوئے اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دیں اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے ۔محمودخان اچکزئی نے کہا کہ اپنے عوام کی مدد میںصف اول میں شریک ہوں گے ، اس قسم کے واقعات قدرت کی جانب سے آتے رہینگے لیکن ہمیں اتحاد واتفاق کے ساتھ ایک دوسرے کے دُکھ اور درد میں شریک ہونا ہوگا۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونخوا وطن کے پہاڑوں میںوہ تمام نعمتیں ، معدنیات موجود ہیں جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کی سورت رحمن میں کیا ہے۔ لیکن ہمارے عوام اپنے وطن اور اس کے وسائل پر واک واختیار سے محروم ہیں اور یہ واک واختیار ہمیں حاصل کرنا ہوگا۔ یہاں کے وسائل پر پہلا حق یہاں کے بچوں کا ہوگا۔ اگر ہمارے بچوں کو اپنے وسائل ، اپنے وطن کی دفاع پر مارا جاتا ہے تو یہ دہشت گردی نہیں بلکہ اپنے گھر کا دفاع کرنا وطن کے ہر جوان ہربچے کا فرض ہے کے وہ اپنے عزت وآبرو ، وطن ،وسائل کا دفاع کرے ۔

ہمارے بچوں کو اپنے وسائل پر واک واختیار دیا جائے یہاں معدنیات پر ان کا حق تسلیم کیا جائے ۔ ان بچوں کو سارا نہیں لیکن کچھ حصہ دیا جائے تاکہ دنیا بھر میں مسافری کی اذیت ناک زندگی گزارنے والے اپنے وطن اپنے گھر کے پاس محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے اور پرُامن طور پر خوشحالی کی زندگی گزار سکے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات