سیلاب متاثرہ علاقوں میں نیشنل ہائی وے مکمل بحال ہو چکی ہے، 60 متاثرہ فیڈرز میں سے 52 فیڈرز کام کر رہے ہیں، سوات ون میں بجلی مکمل طور پر بحال ہے، رابطہ سڑکوں کو کھولا جا رہا ہے، عطاء اللہ تارڑ

ہفتہ 23 اگست 2025 22:39

سیلاب متاثرہ علاقوں میں نیشنل ہائی وے مکمل بحال ہو چکی ہے، 60 متاثرہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں نیشنل ہائی وے مکمل طور پر بحال ہو چکی ہے، 60 متاثرہ فیڈرز میں سے 52 فیڈرز کام کر رہے ہیں، سوات ون ڈویژن میں بجلی مکمل طور پر بحال ہے، صوبائی سڑکوں پر بھی کام جاری ہے، رابطہ سڑکوں کو کھولا جا رہا ہے۔

ہفتہ کو سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی اور سڑکوں کی بحالی کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے اربن فلڈنگ اور کلاؤڈ برسٹ کی صورتحال میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے مکمل طور پر فعال رہی جو صوبائی حکومتوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے، این ڈی ایم اے ریلیف و ریسکیو کی سرگرمیوں میں بھرپور طریقے سے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی خصوصی ہدایت پر پاک فوج کی مختلف یونٹس اور بٹالینز کو سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھیجا گیا، یہ ایک نیشنل رسپانس ہے۔ وزیراعظم جب بونیر کے دورہ پر گئے تو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وہاں موجود تھے۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز بھی ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں تمام سرگرمیوں کی تفصیلات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سوات میں موجود رہے، اس وقت سوات ون ڈویژن میں بجلی مکمل طور پر بحال ہو چکی ہے، تمام فیڈرز آن لائن ہیں، پیر بابا میں 90 فیصد، ملک پور میں 90 فیصد، گوکنڈ میں 95 فیصد جبکہ تحصیل پورن میں 87 فیصد بجلی بحال ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوات، شانگلہ، بونیر اور صوابی کے 60 میں سے 52 فیڈرز آن لائن ہو چکے ہیں۔ بجلی کی مکمل بحالی کے لیے بقیہ 8 فیڈرز پر کام جاری ہے اور ان شاء اللہ جلد 100 فیصد بجلی بحال ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت بحالی کی سرگرمیوں پر پوری طرح عمل پیرا ہے، بجلی کی بحالی کے لئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری اور ان کی ٹیم کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ سڑکوں کے حوالے سے کے کے ایچ، خوازہ خیلہ روڈ (این-90) اور استک برج جگلوٹ–سکردو روڈ مکمل طور پر کھل چکی ہیں۔ نیشنل ہائی وے پر کوئی رکاوٹ موجود نہیں۔ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر صوبائی سڑکوں پر بھی کام شروع کر دیا ہے۔ اضافی مشینری وہاں موجود ہے اور رابطہ سڑکوں کو کھولا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کو خصوصی طور پر گلگت بھیجا۔ سیکریٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے بھی خیبر پختونخوا میں موجود رہے۔ ایف ڈبلیو او بھی سڑکون کی بحالی کے آپریشنز میں شامل ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گلگت کی تحصیل گوپس میں گزشتہ روز مٹی کے تودے گرنے سے ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی تھی، تاہم وہاں موجود تمام افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

وزیراعظم نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو بذریعہ ویڈیو لنک ہدایات دیں کہ علاقے کو محفوظ بنایا جائے۔ آرمی کی انجینئرنگ کور صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے، اب تک کی رپورٹس اطمینان بخش ہیں۔ وزیراعظم کا خصوصی سیل اس کی مانیٹرنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے، صوبائی حکومت اور پاک فوج گلگت بلتستان کے اس متاثرہ علاقے کی مسلسل نگرانی کر رہی ہیں۔

لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے مزید بارشوں کے اسپیلز کے حوالے سے ارلی وارننگ بھی جاری کر رہی ہے تاکہ بروقت انخلا ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ گنڈا سنگھ والا (دریائے ستلج) میں بھی پنجاب این ڈی ایم اے متحرک ہے۔ متاثرہ علاقوں کو وارننگز اور آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلیف سرگرمیاں نیشںل رسپانس ہیں، وزیراعظم صورتحال سے مکمل آگاہ ہیں اور وقتاً فوقتاً اس کی اپ ڈیٹ لے رہے ہیں۔