Live Updates

گورنرپنجاب کی زیرصدارت لاہور چیمبر ڈائریکٹری آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری 2025 کی شاندار تقریب رونمائی

پیر 1 ستمبر 2025 17:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2025ء) لاہور چیمبر کی ڈائریکٹری آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری 2025 کی تقریب رونمائی لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ہوئی جس کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر تھے جبکہ صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان ، نائب صدر شاہد نذیر چودھری اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی اس موقع پر شریک تھے۔

ڈائریکٹری میں 36 ہزار 500 کا ڈیٹا دیا گیا ہے جنہیں پانچ بڑے سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں 5,315 مینوفیکچرر: 5,135 ایکسپورٹرز، 9,011 امپورٹرز، 17,072 ٹریڈرز اور 10,047 خدمات فراہم کرنے والے شامل ہیں۔ یہ ڈائریکٹری زراعت و باغبانی، آٹو موبائل، تعمیرات، بلڈنگ میٹریلز، کیمیکلز، ٹیکسٹائل، فوڈ اینڈ بیوریجز، آئرن اینڈ اسٹیل، لیذر، آئی ٹی و سافٹ ویئر، فرنیچر و لکڑی، جیولری، ڈیری مصنوعات اور لائیو اسٹاک و فشریز سمیت متعدد صنعتوں پر محیط ہے۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹو کمیٹی ممبران خرم لودھی، احد امین ملک، آصف خان، رانا محمد نثار، فردوس نثار، علی عمران، شیخ محمد فیاض، آصف ملک، عرفان احمد قریشی، عمر سرفراز، محمد منیب منوں، احسن شاہد، سید حسن رضا، آمنہ رندھاوا، منظور حسین جعفری اور شعبان اختر بھی تقریب میں موجود تھے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے لاہور چیمبر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ڈائریکٹری پاکستان کی معیشت کے فروغ کے لیے مستند ڈیٹا فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی شراکت داروں کی شناخت، برآمدات میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے فروغ کا ذریعہ ثابت ہوگی۔

اس موقع پر صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے گورنر پنجاب کو سیلاب متاثرین کے لیے 25 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ گورنر نے اس تعاون کو سراہتے ہوئے کہا سیلاب متاثرین کو فوری مدد کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان میں ڈیم بنانے کی بھرپور صلاحیت ہے، اگر ہم پانی کو ذخیرہ کرلیں تو یہ زحمت کے بجائے رحمت بن سکتا ہے۔گورنر نے کہا کہ تربیلا اور منگلا کے بعد کوئی بڑا ڈیم نہیں بنایا گیا جبکہ دریا کے کنارے بنائی گئی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز نے عوام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2021 کے سیلاب کے بعد سندھ حکومت اب تک 21 لاکھ مکانات بمعہ سولر سسٹم متاثرین کو فراہم کر چکی ہے۔صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ آج کے دور میں بزنس لنکیجز ترقی کی کلید ہیں اور ٹریڈ ڈائریکٹریز اس مقصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ ڈائریکٹری معیشت کے ہر شعبے کے ارکان کی مکمل تفصیل فراہم کرتی ہے جو کاروباری نیٹ ورکنگ اور پارٹنرشپ کے لیے نہایت قیمتی ثابت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ سیلاب سے خیبر پختونخوا میں 98 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ2022 کے سیلاب نے پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ ہر سال 12 ارب ڈالر مالیت کا پانی سمندر میں ضائع ہو جاتا ہے جسے ذخیرہ کرکے نہ صرف زرعی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے بلکہ بجلی کی پیداوار اور پینے کے پانی کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کالا باغ ڈیم کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسے سٹوریج ٹینک کا نام دیا جائے تاکہ سیاسی اختلافات ختم ہوں کیونکہ یہ ڈیم 3600 میگاواٹ سستی بجلی اور 6.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔صدر لاہور چیمبر نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو دریا کی زمین پر بنائی گئی ہیں اور کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے محفوظ مستقبل کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ڈیمز کی تعمیر، پانی کے مؤثر انتظام، شجرکاری اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی فوری حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات