فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی شاندار ملٹری ڈپلومیسی ، پاکستان کیلئے سفارتی کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز ہوا

پیر 1 ستمبر 2025 22:27

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی شاندار ملٹری ڈپلومیسی ، پاکستان کیلئے سفارتی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 ستمبر2025ء)معرکہ حق میں تاریخی فتح کے بعد فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے پاکستان کو نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر ایک باوقار، مؤثر اور اسٹریٹجک طاقت کے طور پر ابھارا ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ، دفاعی ماہرین اور بڑی طاقتوں کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کا برملا اعتراف کیا جا رہا ہے، جس نے پاکستان کے سفارتی بیانیے کو نئی جہت عطا کی ہے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کی فعال ملٹری ڈپلومیسی کی بدولت پاکستان اب امریکہ، چین، ترکی، ایران، سعودی عرب سمیت کئی اہم ممالک کے ساتھ تزویراتی، دفاعی اور معاشی تعاون کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔واشنگٹن ٹائمز نے انہیں مردِ آہن قرار دیا۔

(جاری ہے)

چینی وزارتِ خارجہ نے پاکستانی فوج کو قومی استحکام کا ستون اور پاک چین دوستی کا محافظ کہا۔واشنگٹن پوسٹ نے ان کے دورہ امریکہ کوپاک امریکہ تعلقات میں نئی جہت کی علامت قرار دیا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے لیے تاریخی کلمات ادا کرتے ہوئے ملاقات کواپنے لیے اعزازقرار دیا۔فنانشل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ امریکہ اب فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خطے میں ایک اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ کی تقریب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کو گرمجوشی سے خوش آمدید کہا گیا۔

معرکہ حق میں پاکستان کی فتح کے بعد بھارت سفارتی تنہائی کا شکار ہوا ہے، جب کہ پاکستان کے دوست ممالک میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان کے عالمی تشخص کی بلندی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہامریکہ نے بلوچ لبریشن آرمی کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیا جسے فیلڈ مارشل کی ملٹری ڈپلومیسی کی بڑی کامیابی تصور کیا جا رہا ہے۔ امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں نے پاکستان کے انسداد دہشتگردی اقدامات کو سراہا۔

فیلڈ مارشل کی قیادت میں پاکستان اب خطے میں **Net Regional Stabilizer** کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ کامیاب ملٹری ڈپلومیسی نے امریکہ سمیت دیگر ممالک کو پاکستان کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات بڑھانے پر آمادہ کیا ہے۔ اب پاکستان کو صرف ایک سیکورٹی پارٹنر نہیں بلکہ اسٹریٹجک اتحادی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر بھی اس کامیاب ڈپلومیسی کو بھرپور پذیرائی ملی ہے۔