Live Updates

تحریک انصاف کا بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں کے کسی کارروائی کے بغیر التواء پر تشویش کا اظہار

پیر 1 ستمبر 2025 21:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 ستمبر2025ء)پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں کے کسی کارروائی کے بغیر التواء پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف جھوٹے مقدمات کی سماعت میں تاخیری حربے بند کیے جائیں، ان کی ضمانتوں پر فوری فیصلے دیے جائیں، اور انہیں بین الاقوامی انسانی حقوق اور جیل قوانین کے مطابق فوری طور پر آزادانہ طبی معائنے کی سہولت دی جائے۔

عمران خان صاحب کی 26 نومبر کے 7 مقدمات میں ضمانت اور انکے طبی معائنے کے لئے دائر درخواستے بنا کسی سماعت ملتوی ہونے پہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ آج پیٹرن ان چیف پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف 26 نومبر کے جھوٹے اور من گھڑت سات مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستوں کی سماعت ہونا تھی۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ علیمہ خانم کی جانب سے دائر پٹیشن، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ عمران خان صاحب کا مکمل طبی معائنہ پمز ہسپتال کے ماہر ڈاکٹروں اور ان کے ذاتی معالج کی نگرانی میں کیا جائے، بھی سماعت کے لیے مقرر تھی۔

لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ان درخواستوں کی سماعت جج امجد علی شاہ کی ''اچانک'' رخصت کے باعث بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کرکے اب 9 ستمبر کی تاریخ ڈال دی گئی ہے۔ بیان کے مطابق یہ طرزِ عمل انصاف کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔ عمران خان صاحب 5 اگست 2023 سے جھوٹے، بے بنیاد اور سیاسی انتقام پر مبنی 200 سے زائد مقدمات میں قید ہیں، مگر نہ انکی ضمانتوں پر بروقت سماعت ہو رہی ہے اور نہ ہی ان کی صحت کے حوالے سے آئینی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 10-A ہر شہری کو منصفانہ ٹرائل کا حق دیتا ہے جبکہ جیل قوانین قیدیوں کے بنیادی انسانی حقوق، بالخصوص علاج معالجے، کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔ اس کے برعکس عمران خان کو قیدِ تنہائی میں 6 بائی 8 کے سیل میں محدود رکھا گیا ہے، ان کے اہلِ خانہ اور پوری قوم کی صحت سے متعلق شدید تشویش کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

یہ نہ صرف آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیارات، خصوصاً جنیوا کنونشن برائے قیدیوں کے حقوق اور اقوامِ متحدہ کی ''یونائیٹڈ نیشنز اسٹینڈرڈ منیمم رولز فار دی ٹریٹمنٹ آف پرزنرز (نیلسن منڈیلا رولز)'' کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ امر بھی ریکارڈ پر ہے کہ آصف علی زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف کو دورانِ قید خصوصی سہولتیں فراہم کی گئیں۔

انہیں گھر کے کھانے، اسپیشل باورچی، علاج کے لیے اپنی مرضی کے اسپتال، ملاقاتوں اور حتیٰ کہ پیشیوں کے دوران میڈیا ٹاکس کی اجازت تک دی گئی۔ لیکن عمران خان کے ساتھ اس کے برعکس غیرانسانی سلوک کیا جا رہا ہے، انہیں بنیادی سہولتوں اور قانونی و آئینی حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف مطالبہ کرتی ہے کہ عمران خان صاحب کے خلاف جھوٹے مقدمات کی سماعت میں تاخیری حربے بند کیے جائیں، ان کی ضمانتوں پر فوری فیصلے دیے جائیں، اور انہیں بین الاقوامی انسانی حقوق اور جیل قوانین کے مطابق فوری طور پر آزادانہ طبی معائنے کی سہولت دی جائے۔

مزید تاخیر اور امتیازی رویہ عدلیہ کی ساکھ پر ایسا بدنما داغ ثابت ہوگا جسے تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات