Live Updates

شاہوانی اسٹیڈیم کے باہر خود کش حملے میں 2پولیس اہلکاروں سمیت 15افراد شہید ،32زخمی ہوئے، حمزہ شفاقت

خود کش حملے میں 8کلو بارودی مواد استعمال ہوا ، کوئٹہ میں 22شرپسندوں کی موجودگی کی اطلاع ہے ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان

بدھ 3 ستمبر 2025 21:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2025ء) ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان محمد حمزہ شفقا ت نے کہا ہے کہ شاہوانی اسٹیڈیم کے باہر خود کش حملے میں 2پولیس اہلکاروں سمیت 15افراد شہید جبکہ 32زخمی ہوئے، خود کش حملے میں 8کلو بارودی مواد استعال ہو جلسے کو سیکورٹی فراہم کی گئی تھی ، کوئٹہ میں 22شرپسندوں کی موجودگی کی اطلاع ہے ، حکومت نے شہدا کے لئے فی کس 15لاکھ روپے جبکہ شدید زخمی کے لئے 5لاکھ اور معمولی زخمی کیلئے 2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے ۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو سی سی پی او آفس کوئٹہ میں ڈی آئی جی کرائم برانچ ڈاکٹر فرحان زاہد اور ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ کپٹن (ر) محمد بلوچ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کی عمر 30سال سے کم تھی 8کلو بارود ا خیز مواد استعمال کیا گیا خودکش حملہ آور کے اعضاء تحویل میں لے لئے گئے ہیں جس کی شناخت کیلئے ڈی این اے کر ایا جائے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں دفعہ 144کے نفاذ کے باعث جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی لیکن حکومت نے وقت کی پابندی کی شرط کے ساتھ اجازت دی تھی کہ جلسہ 3 بجے ہوگا اور مغرب سے قبل اختتام پذیر ہونا تھا جس کی پاسدرای نہیں کی گئی جلسہ منتظمین کو کئی بار آگاہ کیا کہ وقت کی پابند ی کی جائے مگر کوئی عمل نہیںکیا گیا انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ اسٹیڈیم سے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر قبرستان کے قریب ہوا جلسے کی سیکورٹی پر 112پولیس اہلکار تعینات تھے جس کی وجہ سے حملہ آور جلسہ گاہ کے اندر نہیں جاسکا حکومت نے شہدا کے لئے فی کس 15لاکھ روپے جبکہ شدید زخمی کے لئے 5لاکھ اور معمولی زخمی کیلئے 2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے انہوں نے بتایا کہ 6ستمبراور بارہ ربیع الاول پر بھی 22شرپسندوں کی شہر میں موجودگی کی اطلاعات ہیں معرکہ حق کے بعد ملک دشمن قوتیں پاکستان اور بلوچستان میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں 12گھنٹوں میں امن کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں جلسہ جلوس کرنے والے انتظامیہ سے تعاون کریں آئندہ مغرب کے بعد کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اس وقت بلوچستان بھر میں دفعہ 144نافذ ہے انہوں نے بتایا کہ حکومت نے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کو مد نظر رکھتے ہوئے تھرٹ اور فلڈ الرٹ جاری کیا ہے ہے نصیر آباد میں سیلاب کا خطرہ ہے اس لئے ہم نصیر آباد اور سبی میں پانی کی گزرگاہوں، ندی نالوں میں قائم کی گئی تجاوزات کو ختم کرنے کا آغاز کردیا ہے تاکہ پانی کی روانی برقرار رہے اور علاقوں سمیت عوام کو پانی کے نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اگست میں 100افراد مختلف واقعات میں ہلاک ہوئے تھے حکومتی اقدامات کی وجہ سے اس سال کچھ نہیں ہوا واقعے میں 15افراد جاں بحق جبکہ 32زخمی ہوئے 22افراد بارہ ربیع الاول کے پروگرام کو سبوتاژ کرنے کا تھریٹ ہے بلوچستان بھر میں سیاسی شخصیات کی سیکورٹی کیلئے ایس او پی جاری کردیئے گئے ہیں حکومت اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار کوئٹہ اور صوبے میں جاری روز مرہ کے پروگرام جس میں پولیو مہم،افغان مہاجرین کا انخلا اور بارہ ربیع الاول کے پروگرام چل رہے ہیں انتظامیہ نے اس حوالے سے بہترین سیکورٹی انتظامات کئے ہیں اور بارہ ربیع الاول کے موقع پر فول پروف سیکورٹی انتظامات یقینی بنائے جارہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ایک سال میں 100سے زائد سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ہیں کوئٹہ میں 22حملوں کے پلان تھے جن کو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اپنی جان پر کھیل کر ناکام بنایا ہے تعلیمی اداروں میں 90سے زائد لوگوں اور 50 ڈاکٹرز کو مشتبہ ہونے پر فارغ کیا گیا ہے اس کے علاوہ اداروں کی جانب سے 7ارب روپے کی اسمگلنگ کرنے کی کوششیں ناکام بنائی ہیں اور 3 ہزار سے زائد سوشل میڈیا اکاونٹس 6ماہ میں حکومت نے بلاک کئے ان کا کہنا تھا کہ تربت کے اے سی کو اغوا کرنے والوں کی شناخت ہوچکی ہے اسی طرح اے سی زیارت کی بازیابی کیلئے کوشش کررہے ہیں بہت جلد انہیں بازیاب کرالیا جائے گا۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات