بھارت،امرتسر پولیس سٹیشن پر حملے کی ذمہ داری سکھوں نے قبول کر لی، سکھوں کی خالصتان تحریک زور پکڑرہی ہے

جمعہ 5 ستمبر 2025 12:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) رواں سال 10اگست کو امرتسر پولیس اسٹیشن پر ہونیوالے خوفناک آئی ای ڈی دھماکہ کی ذمہ داری سکھوں کی خالصتان تحریک سے وابستہ ایک گروپ نے قبول کی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس اسٹیشن میں دھماکہ نہ صرف بھارتی سیکورٹی کی ناکامی ہے بلکہ مودی حکومت کے سخت گیر پالیسیوں کے خلاف سکھوں میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور مزاحمت کی علامت بھی ہے۔

دھماکے کی ذمہ داری شہیدی فورس یونٹ ون پنجاب خودمختاری الائنس نے قبول کی ہے۔ امرتسر کے گھرِندا پولیس اسٹیشن پر یہ حملہ شہید ی فورس کے کارکنوں ستنام سنگھ، مکھ سنگھ اور بابا سنگھ نے کیاتھا۔کمانڈر انچیف پی ایس اے جسا سنگھ آزاد نے کہاہے کہ بھارتی حکومت مسلسل سکھ نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے، انہیں اذیت دینے کے علاوہ اہلخانہ کو بھی ہراساں کیاجارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے خبردار کیاکہ سکھوں پراگر بھارتی مظالم کا سلسلہ بند نہ ہوا تو مستقبل میں بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔جسا سنگھ آزاد نے کہاکہ پولیس اسٹیشن پر حملہ بھارت میں سکھوں کے خلاف جاری استحصال اور ناانصافی کے جواب میں کیا گیا۔ ہماری لڑائی صرف اس نظام کیخلاف ہے جو سکھوں کو دبانے اور ہمارے حقوق چھیننے کی کوشش کرتا ہے۔انہوں نے سکھ برادری سے اپیل کی کہ وہ پنجاب کی خودمختاری اور سکھ برادری کے حقوق کے تحفظ کی اس جدوجہد میں انکا ساتھ دیں۔

واضح رہے کہ 15اگست کو سکھ برادری نے بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا ۔ اس موقع پر امرتسر میں پوسٹر چسپاں کئے گئے اوربطور احتجاج بازاروں کو بند رکھا گیاجبکہ گولڈن ٹیمپل سے خالصتان تحریک کے حق میں ایک جلوس بھی نکالا گیا۔ ''انقلاب زندہ باد ''کا نعرہ اس عزم اور بغاوت کا اظہار ہے جو سکھ برادری کے دلوں میں بھارت کیخلاف موجود ہے۔

یہ دھماکہ محض ایک المیہ نہیں بلکہ ہندوستان کی داخلی شکستگی اور فرقہ وارانہ خلیج کی دردناک یاد دہانی ہے۔سکھ برادری دنیا بھر میں بھارتی تسلط اور ریاستی دہشتگردی سے نجات کیلئے خالصتان ریفرنڈمز کا انعقاد کر رہی ہے۔ تازہ ترین ریفرنڈم 17اگست کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوا جس میں ہزاروں سکھوں نے خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالے۔

مودی حکومت اور بھارتی خفیہ ایجنسی نے خالصتان تحریک کو دبانے کیلئے عالمی سطح پر سکھ رہنمائوں خصوصا ہردیپ سنگھ نجر، اوتار سنگھ کھنڈا اوردیگرکو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا مگر اس دہشتگردی سے سکھوں کی تحریک مزید مضبوط ہوئی ہے۔بھارتی حکومت اور میڈیا نے گھروندا پولیس سٹیشن پر حملے کی خبروں کومکمل طورپر دبا دیا اور میڈیا پر آنے نہیں دیا۔

بھارت کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی ناکامیوں اور اقلیتوں کے خلاف منظم انسانی حقوق کی پامالیوں کو چھپانے کیلئے الزام بیرونی مداخلت پر ڈال دیتا ہے ۔ حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران امرتسر پر پاکستانی میزائل حملے کے الزام اور گولڈن ٹیمپل پر فضائی حملے کیخلاف بیٹری نصب کرنے کے بھارتی دعووئوں کو سکھ رہنمائوں نے واضح طورپر مسترد کر دیا تھا۔ 1984کے آپریشن بلیو اسٹار میں ہزاروں سکھوں کے قتل عام کے زخم آج بھی تازہ ہیں ،جو سکھوں کی نئی نسل کو مزاحمت کی یاد دلاتے ہیں۔