
آئی ایس ایس آئی اور مشال پاکستان کا "ملٹی ڈومین تنازعات میں شہری تحفظ: آپریشن سندور پر قانونی اور انسانی نقطہ نظر" پر سیمینار کا انعقاد
بدھ 10 ستمبر 2025 23:00
(جاری ہے)
سفیر سہیل محمود نے کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کو نہ صرف پاکستان پر مکمل طور پر بلاجواز اور لاپرواہ فوجی جارحیت کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا بلکہ دنیا سے یہ توقع بھی کی کہ وہ اسلام آباد کے خلاف اس کے جھوٹے بیانیے اور جنگی عزائم کو بغیر کسی ثبوت کے تسلیم کر لے۔
اس کے برعکس بین الاقوامی برادری نے اس معاملے کی شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو معقول اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرے کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کے طور پر دیکھا۔احمر بلال صوفی نے اپنے تبصروں میں بین الاقوامی قانون کا ایک وسیع میدان پیش کیا اور سیاسی فیصلہ سازی کے ساتھ اس کے تعامل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ جب کہ بین الاقوامی قانون ضروری اصول فراہم کرتا ہے، سیاسی رہنما بعض اوقات اپنی سٹریٹجک ترجیحات کو ترجیح دیتے ہیں جو قانونی تقاضوں کو زیر کر سکتی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ریاستوں کے وسیع تر عالمی نظریات سے پیدا ہوتا ہے، جس سے بین الاقوامی قانون سیاسی عجلت کے لمحات میں ثانوی نظر آتا ہے۔قبل ازیں ڈاکٹر خرم عباس نے اپنے تعارفی کلمات میں کہا کہ مئی 2025 کے بحران کے بارے میں وسیع تجزیاتی، علمی اور میڈیا رپورٹنگ کے باوجود، اس بحران کی وجہ سے شہری ہلاکتوں پر مناسب توجہ نہیں دی گئی۔ اگرچہ اس بحران نے جنوبی ایشیا کے سٹریٹجک استحکام اور عالمی طاقتوں کی تنازعات کے انتظام کی صلاحیتوں کی نئی جہتوں سے پردہ اٹھایا ہے، لیکن تنازعے کے قانونی اور انسانی اخراجات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر طلعت شبیر نے کہا کہ آپریشن سندور کے سانحے نے اس سنگین حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ کس طرح عام شہری فوجی تنازعہ کا خمیازہ بھگتتے ہیں جس میں حملہ آور زمینی شہریوں کی ہلاکتوں کی پرواہ نہیں کرتا۔ اویس انور نے اس بات پر زور دیا کہ انصاف کی پیروی کرنے کے بجائے، بھارت بین الاقوامی قانون کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا شہری آبادیوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا، خاص طور پر مساجد، 'ہندوتوا' اور اسلامو فوبک ایجنڈے کے تحت کارفرما ہے۔ رحمٰن اظہر نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کے خلاف اپنی جارحیت کا جواز یہ الزام عائد کرنے کی کوشش کی کہ اسلام آباد نے اپنی سرزمین سے ہندوستان کو نشانہ بنانے والے غیر ریاستی عناصر کے خلاف کارروائی نہیں کی۔ ڈاکٹر مریم فاطمہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں شہریوں کو نشانہ بنانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ’آپریشن سندور‘ سے پہلے بھی نہ صرف جموں اور کشمیر بلکہ سرزمین پاکستان میں بھی خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اس کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے ذریعے شہری تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار تھے۔ چیئرمین آئی ایس ایس آئی سفیر خالد محمود نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔مزید قومی خبریں
-
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے 4 ارب روپے پی ڈی ایم اے کو جاری
-
تربیلا ڈیم 100 فیصد، منگلاڈیم 91 فیصد بھر گیا
-
کرپٹو کرنسی کی زیادہ تر ڈیلنگ ہنڈی اور حوالے کے ذریعے ہونے کا انکشاف
-
ندیوں میں انے والے بارش کے پانی میں آبادیوں کو متاثر کیا ہے،ثروت اعجازقادری
-
حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر قطر میں حماس قیادت پر اسرائیلی حملے کیخلاف کراچی تا کشمور احتجاجی مظاہرے
-
وزیراعلی سندھ کی کراچی میں حالیہ بارش سے 4 اموات کی تصدیق
-
بلاول بھٹو زرداری کی سردار امیر بخش بھٹو سے ملاقات،ان کے والد اور سابق وزیراعلی سندھ مرحوم ممتاز علی بھٹو کے انتقال پر تعزیت کی
-
خیبرپختونخوا حکومت نے فیکٹری مزدوروں کی ماہانہ اجرت کم از کم 40 ہزارروپے مقرر کر دی
-
ایف آئی اے کی کارروائی ،غیرقانونی طورپر سفر کرنے والے 56ملزمان گرفتار
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل سے پشاور میں نو تعینات امریکی قونصل جنرل تھومس ایکرٹ کی ملاقات
-
گورنرخیبرپختونخوا نے سپیکر صوبائی اسمبلی کی دعوت پر خیبر پختونخوا اسمبلی کا دورہ
-
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا برسات کے بعد مختلف علاقوں کا دورہ، شہر کی مجموعی صورتحال کا جائزہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.