پنجاب میں اے آئی بیسڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ کار متعارف، پاکستان میں پہلا انقلابی اقدام

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2025ء)پنجاب میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کے نظام میں انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر پاکستان کی پہلی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) بیسڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ کار تیار کر لی گئی ہے۔یہ جدید گاڑی ٹریفک پولیس نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈیزائن اور تیار کی ہے، جس کا مقصد ڈرائیونگ ٹیسٹ کے عمل کو شفاف، خودکار اور انسانی مداخلت سے پاک بنانا ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک وقاص نذیر کے مطابق یہ اسمارٹ کار کیمروں اور جدید سینسرز سے لیس ہے اور امیدواروں سے خودکار طریقے سے ڈرائیونگ ٹیسٹ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ گاڑی کے اندر فیشل ریکگنیشن کیمرہ اور بائیومیٹرک فنگر پرنٹ مشین نصب کی گئی ہے، جبکہ باہر چار کیمرے امیدوار کی کارکردگی کو مانیٹر کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

امیدوار کے گاڑی میں بیٹھتے ہی ایک خودکار نظام کے تحت ٹیسٹ کی ہدایات، کاؤنٹ ڈاؤن ٹائمر، ہینڈ بریک اور سیٹ بیلٹ کی کنفیگریشن سمیت تمام ضروری فیچرز مہیا کیے جاتے ہیں۔

وقاص نذیر نے بتایا کہ اگر امیدوار ایک سے زائد بار ریورس گیئر کا استعمال کرتا ہے تو گاڑی خودکار طور پر امیدوار کو فیل قرار دے دیتی ہے۔ٹیسٹ کے نتائج بھی خودکار سسٹم کے ذریعے فوری طور پر اپ ڈیٹ ہو جائیں گے، جس سے کسی انسانی مداخلت کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ اے آئی بیسڈ ڈرائیونگ ٹیسٹ کار کو سب سے پہلے لاہور میں استعمال کیا جائے گا اور رواں مالی سال کے دوران ایسی 200 گاڑیاں تیار کرکے پنجاب بھر کے تمام لائسنسنگ سنٹرز پر فراہم کی جائیں گی۔