ٴفنانشل ٹائمز کی دستاویزی فلم میں شیخ حسینہ کے آمرانہ دور حکومت اور بدعنوانی کا پردہ فاش

ہفتہ 13 ستمبر 2025 23:06

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء) معروف بین الاقوامی جریدے فنانشل ٹائمز نے بنگلہ دیش میں وزیراعظم شیخ حسینہ کے آمرانہ طرز حکمرانی اور وسیع پیمانے پر بدعنوانی سے متعلق ایک چونکا دینے والی دستاویزی فلم جاری کی ہے۔ فلم میں بنگلہ دیشی عوام، طلبہ، بین الاقوامی ماہرین اور صحافیوں کی تحقیقات کی مدد سے عوامی لیگ حکومت کے مبینہ جرائم، کرپشن، ماورائے عدالت اقدامات اور سیاسی جبر کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

دستاویزی فلم میں جنوبی ایشیا کے بیورو چیف جان ریڈ نے انکشاف کیا کہ طلبہ کی احتجاجی تحریک شیخ حسینہ کے آمرانہ طرزعمل اور نوکریوں کے کوٹہ نظام میں کرپشن کے خلاف اٹھی۔ ان کے مطابق بنگلہ دیش میں بدعنوانی کی جس سطح کو میں نے دیکھا، وہ دنیا میں کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملی۔

(جاری ہے)

طلبہ تحریک کی کوآرڈینیٹر رافیہ رحنوما حریدی نے کہا کہ شیخ حسینہ کا دور ہرگز جمہوری نہیں تھا، جبکہ رضوان احمد رفعت ، کوآرڈینیٹر اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکرمنیشن نے مظاہرین پر ریاستی تشدد، سنائپر حملوں اور ہیلی کاپٹر سے شیلنگ کی تفصیلات بیان کیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق ان مظاہروں کے دوران تقریباً 1,400 افراد ہلاک، ہزاروں لاپتہ اور متعدد زخمی ہوئے۔ فنانشل ٹائمز کی رپورٹر سوزانہ سیویج نے بتایا کہ محمد سیف الاسلام کے زیر اثر ایس عالم گروپ نے بنگلہ دیش سے 10 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ بیرون ملک منتقل کیا۔ہیلن ٹیلر ، ڈپٹی ڈائریکٹر اسپاٹ لائٹ آن کرپشن ، نے بتایا کہ جلاوطن بنگلہ دیشی سیاستدان برطانیہ میں جائیداد اور مالیاتی اداروں کے ذریعے غیرقانونی دولت منتقل کرتے ہیں، جبکہ رپورٹر رافع الدین کے مطابق، چرایا گیا بڑا سرمایہ برطانوی جائیدادوں میں لگایا گیا۔

دستاویزی فلم میں شیخ حسینہ، ان کی بہن شیخ ریحانہ اور خاندان کے دیگر افراد پر بڑے سرکاری منصوبوں سے رقوم خوردبرد کرنے اور اثر و رسوخ کے ذریعے سرکاری زمین حاصل کرنے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔سابق الیکٹورل ریفارم کمیشن کے سربراہ بدیعٴْ العٰلم مجمدار نے واضح کیا کہ کرپشن اور لوٹ مار شیخ حسینہ کے دور میں کھلے عام ہو رہی تھی۔ معاشی ماہر مشتاق خان نے کہا کہ عوامی لیگ نے اقتدار کے آخری مراحل میں ریاست اور معیشت پر گرفت کھو دی تھی۔

چیف ایڈوائزر محمد یونس کے مطابق، 234 ارب ڈالر بنکاری اور کاروباری شعبے سے لوٹ کر ملک سے باہر منتقل کیے گئے۔دستاویزی فلم میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ انہوں نے شیخ حسینہ کی آمریت کی پشت پناہی کی، اور دونوں رہنماؤں نے اپنی حکومتوں میں کرپشن، آمرانہ طرز حکمرانی اور بدترین طرز سیاست کے ریکارڈ قائم کیے۔