پاکستان نے افغانستان سے دراندازی کے شواہد سلامتی کونسل میں پیش کر دیے

یہ دہشت گرد کیمپ پاکستان میں سکیورٹی اداروں اور نہتے و معصوم شہریوں پر حملوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، عاصم افتخار احمد

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعہ 19 ستمبر 2025 10:53

پاکستان نے افغانستان سے دراندازی کے شواہد سلامتی کونسل میں پیش کر دیے
نیویارک (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 ستمبر 2025ء ) پاکستان نے افغانستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں کا مسئلہ اقوام متحدہ میں اجاگر کرتے ہوئے سرحد پار دراندازی اور حملوں کے شواہد سلامتی کونسل میں پیش کر دیے ۔ عرب میڈیا کے مطابق پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 60 سے زیادہ شدت پسند کیمپ موجود ہیں جو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

اسلام آباد نے افغان طالبان پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان حملوں کو فعال انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ دہشت گرد کیمپ پاکستان میں سکیورٹی اداروں اور نہتے و معصوم شہریوں پر حملوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، پاکستان کے پاس دہشت گرد گروہوں کی مشترکہ تربیتی مشقوں، ان کے درمیان باہمی تعاون، غیر قانونی ہتھیاروں کی تجارت اور منظم دہشت گردانہ حملوں کے ثبوت موجود ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ دہشت گرد کیمپ سرحد پار سے دراندازی اور حملوں کے لیے مرکز کے طور پر کام کر رہے ہیں، افغانستان سے پنپنے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے بدستور سب سے بڑا خطرہ ہے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ داعش، القاعدہ، ٹی ٹی پی ، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں، پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر 1267 پابندیوں کی کمیٹی کو بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو نامزد کرنے کی درخواست جمع کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سلامتی کونسل افغانستان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تیزی سے کارروائی کرے گی، طالبان حکام کو انسداد دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئے۔ پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ پاکستان سے زیادہ کوئی ملک افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں نہیں، ٹی ٹی پی تقریباً 6,000 جنگجوؤں کے ساتھ افغان سرزمین پر سب سے بڑا دہشت گرد گروپ ہے۔

عاصم افتخار احمد نے کونسل کو بتایا کہ پاکستان نے افغانستان سے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشت گردوں کی دراندازی کی متعدد کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنایا ہے، یہ صورت حال ناقابل برداشت ہے۔ پاکستان کے مندوب نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک پرامن اور خوشحال افغانستان کے قیام کی حمایت کے لیے پُرعزم ہے۔