بین الاقوامی برادری اب مقبوضہ جموں و کشمیر پربھارت کے جھوٹے بیانیے کو قبول کرنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ،ترجمان حریت کانفرنس

بدھ 24 ستمبر 2025 20:07

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر کے خطے لداخ کے علاقے لیہہ میں لوگوں نے اپنے حقوق کیلئے آج شدید مظاہرے کیے ۔ مشتعل مظاہرین نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر پر حملہ کیا اور دفتر کے باہر کھڑی پولیس کی ایک گاڑی نذر آتش کر دی۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے مظاہرین جن میں اکثریت طلباءکی تھی ، پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) کے یوتھ ونگ نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈول کے نفاذ سمیت دیگر مطالبات کے حق میں آج علاقے میں ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔ یوتھ ونگ کے کارکنوں نے اس دوران شدید مظاہرے کیے ۔مشتعل مظاہرین نے فورسز اہلکاروں پر پتھرا ئو کیا اور بی جے پی کے دفتر کے باہر کھڑی پولیس کی ایک گاڑی نذر آتش کر دی اور دفتر کو بھی جلانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

لداخ خطے سے تعلق رکھنے والے معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مطالبات کے حق میں 10 ستمبر سے 35 دن کی بھوک ہڑتال بھی شروع کررکھی تھی۔بھوک ہڑتال پر بیٹھے لوگوں میں سے دو کی منگل کی شام طبیعت سخت بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے خطاب کو سراہتے ہوئے اسے بھارت کیلئے چشم کشا قرار دیا ہے۔

حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی برادری اب مقبوضہ جموں و کشمیر پربھارت کے جھوٹے بیانیے کو قبول کرنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہے۔انہو ں نے کہا کہ ترک صدر اس بات کا بخوبی اداراک رکھتے ہیں کہ کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔

سری نگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری تہذیبی و تمدنی جارحیت کے خلاف شدید تشویش کاا ظہار کیا گیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کی طرف چسپاں پوسٹروں میں لکھا ہے ” سرینگر کی معروف درگاہ حضرت بل میں حال ہی میں ایک ایسا بورڈ نصب کیا گیا جن پر اشوکا کا نشانہ بنا ہوا تھا جس سے یہاں کے مسلمانوں کے دینی جذبات کو سخت ٹھیس پہنچی، غیور کشمیری مسلمانوں نے اس بورڈ کو توڑ کر مودی حکومت کو یہ واضح پیغام دیا کہ انہیں اس طرح کی اسلام مخالف حرکات ہرگز قبول نہیں۔

“جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں عالمی ادارے پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔تنظیم نے کہا کہ بھارت حریت رہنماو ¿ں کی غیر قانونی نظربندیوں کو اوچھے ہتھکنڈوں سے طول دے رہا ہے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔

ورلڈ مسلم کانگریس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی سنگین صورتحال اور کشمیری عوام کی شناخت کے منظم خاتمے کی بھارتی مذموم کوششوں کی جانب مبذول کرائی ہے۔ حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے ورلڈ مسلم کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فورسز نے اگست 2019 کے بعد سے کم از کم600 بے گناہ شہریوں کو شہید کیا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی شناخت ، تہذیب وتمدن پر حملہ آور ہے۔