لہہ : مظاہرین پر بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کا وحشیانہ استعمال ، 4افراد جاں بحق ،70زخمی، ترکیہ کے صدر کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب بھارت کیلئے چشم کشا ہے، حریت کانفرنس

بدھ 24 ستمبر 2025 22:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر کے خطے لداخ میں اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کم سے کم 4 افرادشہیداور 70کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لہہ اپیکس باڈی کے یوتھ ونگ نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور چھٹے شیڈول کے نفاذ سمیت مطالبات کے حق میں آج علاقے میں ہڑتال کی کال دی تھی۔

بھوک ہڑتال پر بیٹھے لوگوں میں سے دو کی حالت بگڑنے کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔جس کے بعد مظاہروںمیں شدت آگئی ۔بھارتی فورسز اہلکاروں نے مظاہرین جن میں اکثریت طلباء کی تھی پر لاٹھی چارج ، آنسو گیس اورفائرنگ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ،جس سے کم سے کم 4افراد شہید اور 70 زخمی ہو گئے،جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو،بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر پر حملہ کیا اور دفتر کے باہر کھڑی پولیس کی ایک گاڑی نذر آتش کر دی۔

لداخ خطے سے تعلق رکھنے والے معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک ساتھیوں کے ہمراہ مطالبات کے حق میں 10 ستمبر سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اگست2019میں مودی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد لداخ کو براہ راست طورپر نئی دلی کے کنٹرول میں دیدیاگیاتھا، جس کے بعد سے مقامی عوام لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اورچھٹے شیڈول میں شمولیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

کارگل ڈیموکریٹک الائنس سمیت مختلف تجارتی تنظیموں نے کل علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے خطاب کو سراہتے ہوئے اسے بھارت کیلئے چشم کشا قرار دیا ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی برادری اب جموں و کشمیر پربھارت کے جھوٹے بیانیے کو قبول کرنے کیلئے ہرگز تیار نہیں ہے۔

انہو ںنے کہا کہ ترک صدر اس بات کا بخوبی اداراک رکھتے ہیں کہ کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔ سرینگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری تہذیبی و تمدنی جارحیت کیخلاف شدید تشویش کاا ظہار کیا گیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کی طرف چسپاں پوسٹروں میں لکھا ہے '' سرینگر کی معروف درگاہ حضرت بل میں حال ہی میں ایک ایسا بورڈ نصب کیا گیا جن پر اشوکا کا نشانہ بنا ہوا تھا جس سے کشمیری مسلمانوں کے دینی جذبات کو سخت ٹھیس پہنچی، غیور کشمیری مسلمانوں نے اس بورڈ کو توڑ کر مودی حکومت کو یہ واضح پیغام دیا کہ انہیں اس طرح کی اسلام مخالف حرکات ہرگز قبول نہیں۔

''جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک خط میں عالمی ادارے پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔تنظیم نے کہا کہ بھارت حریت رہنماؤں کی غیر قانونی نظربندیوں کو اوچھے ہتھکنڈوں سے طول دے رہا ہے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔

ورلڈ مسلم کانگریس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی سنگین صورتحال اور کشمیری عوام کی شناخت کے منظم خاتمے کی بھارتی مذموم کوششوں کی جانب مبذول کرائی ہے۔ حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے ورلڈ مسلم کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فورسز نے اگست 2019 کے بعد سے کم از کم 6سو بے گناہ شہریوں کو شہید کیا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی منفردشناخت ، تہذیب وتمدن پر حملہ آور ہے۔