پاکستان کو بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا سامنا ، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے، وزیراعظم

جمعہ 26 ستمبر 2025 21:15

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا سامنا ہے، ہمارے سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں، ہم اس جنگ کو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھیں گے۔ جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے انسداد دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ملک کے طور پر کردار ادا کر رہا ہے اور اس سلسلے میں 90 ہزار جانوں کی قربانی دے چکا ہے جن میں ہماری خواتین، بچے، بزرگ، ڈاکٹر، انجینئرز اور دوسرے شامل ہیں، نیویارک، لندن، لاہور اور دنیا کے کسی بھی مقام پر کسی کی زندگی لینا ایک جیسا ہے، پاکستان نے انسداد دہشت گردی اور دنیا میں امن کے قیام کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں، ہماری ان قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان 150 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان اٹھا چکا ہے، آج ہمیں بیرونی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا سامنا ہے، ٹی ٹی پی، فتنہ الخوارج، فتنہ ہندوستان، بی ایل اے اور اس کے مجید بریگیڈ کی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں ، یہ گروہ افغان سرزمین سے آپریٹ کرتے ہیں اور جعفر ایکسپریس جیسے ہولناک حملوں کے ذمہ دار ہیں جسے یرغمال بنایا گیا لیکن ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرکے یرغمالیوں کو رہا کرایا اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے سکیورٹی ادارے ان دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں اور ہم اس جنگ کو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھیں گے۔