فلسطین کے حقِ آزادی کیلئے عالمی یکجہتی ملی یکجہتی کونسل کا سخت موقف

اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دینے اور ٹرمپ منصوبے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

اتوار 5 اکتوبر 2025 21:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2025ء)ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دینے اور ٹرمپ منصوبے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹرمپ کا نام نہاد امن منصوبہ دراصل اسرائیل کی ناجائز ریاست کو عالم اسلام پر مسلط کرنے کی کوشش ہے، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا نام نہاد امن منصوبہ دراصل اسرائیل کی ناجائز ریاست کو عالم اسلام پر مسلط کرنے کی کوشش ہے، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 10 اکتوبر کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے ہوں گے تاکہ فلسطینی عوام سے عملی یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒکی پالیسی کے مطابق اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور مسئلہ فلسطین کا واحد حل ایک آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست ہے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں سید ناصر عباس شیرازی، علامہ عارف حسین واحدی، ڈاکٹر ضمیر اختر خان، ڈاکٹر علی عباس نقوی، ڈاکٹر محمد شیر سیالوی، زاہد علی اخونزادہ، طاہر رشید تنولی، شاہد شمسی اور اسرار احمد نعیمی سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطین پر اسرائیلی قبضہ، غزہ میں ظلم و بربریت اور ہزاروں بیگناہ جانوں کا قتل انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے،عالمی طاقتوں کی اسرائیل کو حمایت اور خاموشی دراصل ان جرائم میں شمولیت کے مترادف ہے۔

کونسل نے دو ریاستی حل کو فلسطینی قوم کے ساتھ دھوکہ قرار دیا اور واضح کیا کہ امت مسلمہ صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گی، کسی بھی ایسی تجویز کو نہیں جو فلسطینی خودمختاری کو محدود کرے۔اعلامیے میں حماس حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی تحریکوں کو امتِ مسلمہ کا حقیقی دفاعی مورچہ قرار دیا گیا اور مسلم ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ اختلافات ختم کر کے مشترکہ دفاعی حکمتِ عملی اپنائیں۔

کونسل نے عالمی طاقتوں خصوصاً امریکہ اور یورپ کی اسرائیل نواز پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امت کو اپنے اجتماعی مفادات کے مطابق پالیسی وضع کرنی چاہیے۔پاکستانی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ خارجہ اور دفاعی پالیسی کے تمام فیصلے قومی قیادت اور پارلیمنٹ کے اتفاقِ رائے سے کیے جائیں۔ قائداعظمؒ کے اصولی موقف سے انحراف سنگین نتائج کا باعث ہوگا۔

پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسے ایک وسیع اسلامی دفاعی اتحاد کی شکل دی جائے تاکہ تمام مسلم ممالک اس میں شریک ہوں،ملی یکجہتی کونسل نے 10 اکتوبر کو ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے تاکہ فلسطینی عوام سے یکجہتی ظاہر کی جا سکے۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں میں احتجاج اور سیمینارز ہوں گے۔

کونسل نے فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی اور اقوام متحدہ و عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان کی رہائی اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔آخر میں ملی یکجہتی کونسل نے اعادہ کیا کہ امت مسلمہ کو قرآن و سنت کے اصولوں پر اتحاد، خود انحصاری، سائنسی و میڈیا قوت اور معاشی تعاون کے ذریعے ایک مضبوط بلاک تشکیل دینا ہوگا،ہم دنیا بھر کی استعماری سازشوں کے خلاف فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، کیونکہ آزاد فلسطین ہی خطے کے امن و انصاف کی حقیقی ضمانت ہے۔