ایبٹ آباد،بالاکوٹ ہائی سکول میں 08 اکتوبر کی بیسویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب

بدھ 8 اکتوبر 2025 15:21

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) بالاکوٹ ہائی سکول میں 08 اکتوبر کی بیسویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب کا انعقاد ہوا،بالاکوٹ ہائی سکول کے احاطے میں موجود اجتماعی قبروں پر 08 اکتوبر 2005 کے تباہ کن زلزلے کی بیسویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں سکول کے اساتذہ،طلبہ،مقامی تاجروں اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی،شرکاء نے زلزلے میں جاں بحق ہونے والے ہزاروں افراد کے ایصال ثواب اور ملکی سلامتی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کیں،08 اکتوبر 2005 کی صبح 8 بج کر 50 منٹ پر 7.

(جاری ہے)

6 شدت کے زلزلے نے شمالی پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا تھا،زلزلے کا مرکز آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے قریب تھا اور جھٹکے خیبر پختونخوا،اسلام آباد،پنجاب اور بھارت و افغانستان کے شمالی علاقوں تک محسوس کیے گئے،اس زلزلے نے مانسہرہ،بالاکوٹ،مظفرآباد،باغ اور راولا کوٹ سمیت کئی اضلاع میں تباہی مچادی جہاں چند ہی لمحوں میں پورے کے پورے شہر اور بستیاں زمین بوس ہوگئیں،لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہوگئیں اور دور دراز پہاڑی علاقوں میں زندہ بچ جانے والے افراد کئی دن تک امداد سے محروم رہے،سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زلزلے میں 73 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ غیر سرکاری اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 87 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی اور تقریباً 70 ہزار افراد زخمی و 30 لاکھ کے قریب بے گھر ہوئے،بالاکوٹ اور باغ زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے تھے جہاں تعلیمی ادارے،سپتال، سڑکیں اور رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں،زلزلے کے فوراً بعد پاک فوج،مقامی رضاکاروں اور فلاحی اداروں نے وسیع پیمانے پر امدادی و بحالی کارروائیاں شروع کیں،ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دور افتادہ علاقوں تک امدادی سامان اور زخمیوں کو پہنچایا گیا جبکہ دنیا بھر سے امداد کا سلسلہ شروع ہوا اور امریکہ،چین،سعودی عرب،متحدہ عرب امارات سمیت مختلف ممالک اور عالمی اداروں نے فوری مدد فراہم کی،نومبر 2005 میں اسلام آباد میں منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں چھ ارب ڈالر سے زائد کی امداد اور قرضوں کا اعلان کیا گیا،حکومت پاکستان نے تعمیرِ نو کے عمل کو مربوط بنانے کے لیے ’’ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی‘‘ (ایرا) قائم کی جس کا مقصد ’’بلڈ بیک بیٹر‘‘ کے نعرے کے تحت محفوظ اور مضبوط مکانات، اسکول اور اسپتال تعمیر کرنا تھا اس کے تحت چار لاکھ سے زائد مکانات اور ہزاروں سرکاری و عوامی عمارتیں ازسرِ نو تعمیر کی گئیں تاہم دشوار گزار پہاڑی علاقوں،موسمی رکاوٹوں اور انتظامی مشکلات کے باعث کچھ مقامات پر تعمیراتی کام میں تاخیر ہوئی زخمی اور معذور افراد کے لیے بحالی مراکز قائم کیے گئے جبکہ فلاحی اداروں نے متاثرہ خاندانوں کو نفسیاتی و سماجی مدد فراہم کی،بالاکوٹ میں منعقدہ آج کی دعائیہ تقریب میں مقررین نے زلزلے کے متاثرین کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور اس سانحے سے سبق سیکھنے،قدرتی آفات سے نمٹنے کی بہتر منصوبہ بندی اور زلزلہ مزاحم تعمیرات کو فروغ دینے پر زور دیا،تقریب کے اختتام پر اجتماعی قبروں پر پھول چڑھائے گئے اور ملک و قوم کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی کی دعائیں کی گئیں۔