Live Updates

افواج پاکستان کاا فغان جارحیت کا منہ توڑ جواب قوم کے جذبات کا مظہر ہے، میر علی حسن زہری

اتوار 12 اکتوبر 2025 17:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما، صوبائی وزیر زراعت بلوچستان میر علی حسن زہری نے حالیہ افغان جارحیت اور پاکستان میں دہشت گردی کی لہر کے تناظر میں پاک فوج کی بروقت اور مؤثر جوابی کارروائیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری بہادر افواج نے افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ ملک کے اندر ہوں یا سرحد پار۔میر علی حسن زہری نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے ساتھ بھائی چارے، امن اور خیرسگالی کے جذبے سے تعلقات نبھائے ہیں لیکن بدقسمتی سے افغانستان نے ہماری خیرخواہی کو کمزوری سمجھا اور ہماری سرزمین پر حملہ آور دہشت گردوں کو دانستہ یا غیر دانستہ طور پر پناہ دے کر پاکستان کے خلاف سازشوں میں بھارت اور اسرائیل جیسے دشمن ممالک کا ساتھ دیا۔

(جاری ہے)

میر علی حسن زہری نے مزید کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونا نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرہ بھی ہے۔ افغان حکومت کو سختی سے تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ بھارت، اسرائیل اور افغان دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کو اپنی سرزمین سے ختم کرے اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے ورنہ آئندہ کسی بھی جارحیت کا اس سے بھی زیادہ شدت سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اور افواج اب مزید کسی قسم کی دراندازی یا دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے۔ وطن کی حفاظت اور سالمیت ہمارے لیے سب سے مقدم ہے اور اس کی خاطر ہم کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔میر علی حسن زہری نے کہا کہ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں افغانستان کی مدد کی، لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی، ان کے بچوں کو تعلیم، صحت اور روزگار فراہم کیا لیکن افسوس کہ افغان قیادت نے ہمیشہ پاکستان کے ان احسانات کو فراموش کیا اور بدلے میں ہمیں زخم دیے۔

اب وقت آگیا ہے کہ افغان حکومت ہوش کے ناخن لے اور دوستی کا ہاتھ بڑھانے کی بجائے دشمنی کی روش ترک کرے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت کی جانب سے پاکستان کی سرحد پر کی جانے والی فائرنگ اور حملے سنگین اشتعال انگیزی ہیں، جن کا پاکستان نے مؤثر اور بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائیاں طالبان کے عسکری ڈھانچے اور ان دہشت گرد عناصر کے خلاف ہیں جو افغانستان کی سرزمین سے فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دفاعی کارروائیاں کسی طور پر امن پسند افغان عوام کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو نشانہ بنانے کے لیے ہیں۔ میر علی حسن زہری نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین، خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ انہوں نے طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ ان دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور عملی اقدامات کرے جو پاک۔افغان تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ پاکستان انتہائی تحمل اور ذمہ داری کے ساتھ کارروائی کر رہا ہے تاکہ کسی بے گناہ شہری کی جان ضائع نہ ہو۔ انہوں نے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ ہے اور ہر سطح پر ملک کے دفاع کے لیے متحد و متفق ہے۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات