Live Updates

سرینگر میں حریت رہنمائوں کے گھروں پر بھارتی پولیس کے چھاپے

پیر 13 اکتوبر 2025 23:08

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پولیس نے کشمیریوں کیلئے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو دبانے کیلئے اپنی ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی کے متعدد رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی کی مسلط کردہ قابض انتظامیہ نے یہ چھاپے نام نہاد سیکورٹی آپریشنز کے نام پر مارے۔بھارتی پولیس نے شہید حریت رہنمامحمد اشرف صحرائی، مشتاق احمد بٹ، جیل میں نظر بند رہنما معراج الدین کلوال اور ضمیر احمد شیخ کے گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی ۔ پولیس نے ان کارروائیوں کے دوران کتابوں کے علاوہ جائیدادوں اور بینک کی دستاویزات بھی ضبط کرلیں۔

(جاری ہے)

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ حریت قیادت کو کمزور کرنے اور مقبوضہ علاقے میں جذبہ آزادی کو دبانے کی بھارت کی جاری مہم کا حصہ ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے 27اکتوبر 1947سے جب اس نے سرینگر میں اپنی فوجیں اتاریں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس علاقے پر جبری قبضہ کیاتھا، جموں و کشمیر کو اپنی کالونی سمجھ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر کشمیری ہندوئوں کوووٹر فہرستوں میں شامل کرکے مقبوضہ جموں وکشمیرمیںآبادی کا تناسب تبدیل کرنا آر ایس ایس-بی جے پی گٹھ جوڑ کا دیرینہ خواب ہے۔ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں کشمیر کے حوالے سے بھارت اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے۔

پارٹی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے کہا کہ افغانستان کی طرف سے بھارت کے بے بنیاد موقف کی حمایت انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ اس نے بھارتی قبضے میں کشمیری عوام پر کئی دہائیوں سے ڈھائے جانے والے مظالم کو نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان وزیر خارجہ کا موقف اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کے بجائے سیاسی مصلحت کی عکاسی کرتا ہے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے افغان طالبان کوگلے لگانے اورملک کے اندرمسلمانوں کومظالم کا نشانہ بنانے پر بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے پارٹی کی منافقت قراردیاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے افغان طلبا ء کیلئے نام نہاد امداد اور اسکالرشپس کی پیشکش کی ہے لیکن بھارتی مسلمانوں کے تعلیمی وظائف اور مدارس کو بند کر دیا ہے۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات