یمنی قبائل القاعدہ اور اس کی ذیلی تنظیموں کے خلاف جنگ پر متفق،قبائل کی شمولیت سے دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملے گی،ماہرین

منگل 21 جنوری 2014 05:21

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جنوری۔2013ء)دہشت گردی کے شکار ملک یمن کے قبائل نے القاعدہ اور اس کی ذیلی تنظیم 'انصار الشریعہ' جیسے تمام گروپوں کے خلاف متحد ہو کر جنگ لڑنے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یمنی قبائل کا القاعدہ کے خلاف متحدہ جنگی محاذ کئی سال کی خانہ جنگی کے بعد پہلی کوشش ہے۔ ماضی میں یمنی قبائل القاعدہ کے خلاف جنگ میں الگ الگ آراء رکھتے رہے ہیں۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق یمنی قبائل کا ایک بڑا جرگہ (اجلاس) وسطی شہر البیضاء میں ہوا۔ اجلاس میں شورش زدہ جنوبی یمن کے سات اہم اضلاع سے تعلق رکھنے والے قبائلی زعماء نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قبائل مل کر جنوبی شہر رداع اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں القاعدہ کے خلاف جنگ میں حصہ لیں گے تاکہ امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کا سلسلہ بھی بند ہو کیونکہ القاعدہ کے خلاف امریکی ڈرون حملوں میں بے گناہ شہری مارے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈرون حملوں کی روک تھام کا بہترطریقہ یہی ہے کہ قبائل خود ہی علاقے سے القاعدہ کا صفایا کریں۔خیال رہے کہ گذشتہ برس ضلع رداع اور جنوبی یمن کے دیگر سات اضلاع امریکی ڈرون حملوں سے بری طرح متاثر رہے ہیں۔ گذشتہ 12 دسمبر کو جنوبی یمن میں امریکی ڈرون طیارے نے ایک بارات پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں 16 شہری جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :