آئی سی سی نے بگ تھری منصوبے کی منظوری دیدی ، دنیائے کرکٹ پر بھارت ، آسٹریلیا اور انگلینڈ راج کرینگے ، 8 ممبر ممالک نے مجوزہ ترامیم کے حق میں ووٹ دے دیا ، پاکستان اور سری لنکا نے مخالفت کردی ، آخری وقت تک ڈٹے رہے ، دولت کی چمک نے ساؤتھ افریقہ کو بگ تھری کی جھولی میں ڈال دیا اور آخری لمحات میں ووٹ بگ تھری کو دیدیا، سری نواسن ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہونگے ، وال ایڈورڈ چیئرمین جبکہ جائلز کلارک فنانشل اینڈ کمرشل کمیٹی کے انچارج ہونگے ، کمیٹی رواں سال جولائی میں باقاعدہ کام شروع کرے گی ، انٹرنیشنل ایونٹس اور ٹورنامنٹس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا زیادہ تر حصہ ان تین ممالک کو ہی اضافی طور پر ملے گا، تمام ممالک آپس میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا معاہدہ کرینگے ،چھوٹے ممالک کو بھی ٹیسٹ کھیلنے کا موقع دیا جائے گا، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی جگہ چیمپئنز ٹرافی کرانے کی منظوری ، 2017ء اور 2021ء میں ہوگی ،بگ تھری منصوبے سے کرکٹ کا مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے ، خالد محمود ، پاکستان اپنے کارڈ صحیح نہ کھیل سکا ، پہلے کہا تھا منصوبہ منظور ہوجائے گا ، رمیز راجہ

اتوار 9 فروری 2014 07:45

سنگاپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9فروری۔2014ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، آئی سی سی میں ترامیم کے بگ تھری منصوبے کے مسودے کی منظوری دے دی گئی ، بگ تھری منصوبے کی حمایت میں 8 ممبر ممالک نے ووٹ دیا ، پاکستان اور سری لنکا اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے ، جنوبی افریقہ نے آخری لمحات میں دھوکا دیکر بگ تھری کے حق میں ووٹ دے دی ، سری نواسن کمیٹی کے سربراہ ہونگے جبکہ چیئرمین آسٹریلیا کے والی ایڈورڈ ہوں گے ، فنانشل اینڈ کمرشل کمیٹی کے انچارج انگلینڈ کے جائلز کلارک ہوں گے ، کمیٹی رواں سال جولائی میں کام شروع کرے گی ، کرکٹ کی دنیا میں بھارت ، آسٹریلیا اور انگلینڈ راج کرینگے ۔

سنگاپور میں ہونے والے آئی سی سی کے ایگزیکیو کمیٹی کے اجلاس میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی تشکیل نو اور مالی اور انتظامی معاملات کا منصوبہ پیش کیا گیا جس پر سارے ممبران کا اتفاق رائے نہ ہونے پر ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد 8 ممالک کی اکثریت رائے سے مجوزہ منصوبہ منظور کرلیا گیا ۔

(جاری ہے)

مسودے کے حق میں ووٹ دینے والوں میں انگلینڈ ، آسٹریلیا ، بھارت ، جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیز ، بنگلہ دیش ، زمبابوے اور نیوزی لینڈ شامل ہیں جبکہ پاکستان اورسری لنکا نے مخالفت میں ووٹ دیئے اور مسودے پر دستخط نہیں کئے اور آخری وقت تک مخالفت پر ڈٹے رہے جبکہ ساؤتھ افریقہ نے آخری لمحات میں پاکستان اور سری لنکا کو دھوکہ دیتے ہوئے بگ تھری کے ساتھ جا ملا ۔

مسودے کی منظوری کے بعد اب کرکٹ کی دنیا میں تین ممالک کا راج برقرار رہے گا اور انٹرنیشنل ایونٹس اور ٹورنامنٹس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا زیادہ تر حصہ ان تین ممالک کو ہی اضافی طور پر ملے گا جبکہ چھوٹے ممالک کو بھی اس کا حصہ ملے گا تمام ممالک آپس میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا معاہدہ کرینگے تاہم چھوٹے ممالک کو بھی ٹیسٹ کھیلنے کا موقع دیا جائے گا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی جگہ چیمپئنز ٹرافی کرانے کی منظوری دے دی گئی جو 2017ء اور 2018ء میں ہوگی ۔

کمیٹی کے سربراہ بھارت کے سری نواسن ہونگے جن کی قیادت میں کمیٹی رواں سال جولائی میں کام شروع کردے گی جبکہ چیئرمین آسٹریلیا کے وال ایڈورڈ ہونگے جبکہ فنانشل اینڈ کمرنشل کمیٹی کے انچارج انگلینڈ کے جائلز کلارک ہوں گے ۔ واضح رہے کہ بگ تھری منصوبے کیخلاف پاکستان سری لنکا اور جنوبی افریقہ نے گروپ تشکیل دیا تھا لیکن جنوبی افریقہ آخری لمحات میں دولت کی چمک دیکھ کر قلابازی کھا گیا اور اس نے بگ تھری کے مسودے کی حمایت میں ووٹ دے دیا تاہم سری لنکا اور پاکستان نے آخری لمحے تک مخالفت جاری رکھی ۔

پاکستان اور سری لنکا کی بگ تھری کے منصوبے کی حمایت نہ کرنے پر آئی سی سی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے موقف سے ہمیں مایوسی ہوئی ہے انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا جبکہ ساؤتھ افریقہ نے آخری وقت میں اچھا فیصلہ کیا ہے اور کرکٹ کی بہتری کیلئے ووٹ دیا ہے ۔ دوسری جانب بگ تھری مسوے کی منظوری پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہا کہ ہم نے خود بھارت اور انگلینڈ کو موقع فراہم کیا ہے کہ جنوبی افریقہ اور بھارت کے تعلقات کا سب کو علم تھا منصوبے کی منظوری کے بعد کرکٹ کا مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے کرکٹ پر ان تین ممالک کی اجارہ داری سے چھوٹے بورڈز کو نقصان ہوگا اور وہ ان کے ماتحت بن کر رہ جائینگے ۔

سابق کپتان رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے کارڈ طریقے سے کھیلنے چاہیے تھے اس نے اپنے کارڈ ضائع کردیئے میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ منصوبہ منظور ہونا ہے چاہے مخالفت ہو اس لئے پاکستان میں کرکٹ کی بہتری کیلئے مراعات اور پیکجز کی ضمانت لیکر بگ تھری کی حمایت کردینی چاہیے جیسے اب ساؤتھ افریقہ نے کیا ہے ۔