نائب امیر جماعت اسلامی کراچی نصر اللہ خان شجیع کے ہمراہ مطالعاتی دورے پر بالاکوٹ جانے والے طلبہ و اساتذہ کراچی پہنچ گئے،،ائر پورٹ پر انتہائی رقعت آمیز مناظر، طلبا میڈیا کے سامنے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائے اور اپنے شفیق استاد کو یاد کر کے بلک بلک کر روپڑے، دریائے کنہار میں نصر اللہ خان شجیع اور اور طالب علم سفیان عاصم کی تلاش تاحال جاری

بدھ 4 جون 2014 06:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جون۔2014ء) نائب امیر جماعت اسلامی کراچی نصر اللہ خان شجیع کی ہمراہ مطالعاتی دورے پر بالاکوٹ جانے والے طلبہ و اساتذہ منگل کے روز کراچی پہنچ گئے،جب کہ دریائے کنہار میں نصر اللہ خان شجیع اور اور طالب علم سفیان عاصم کی تلاش تاحال جاری ہے۔کراچی ایئر پورٹ پر پہنچنے والے طلبہ واساتذہ کے ہمراہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن شامل تھے۔

اس موقع پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی کراچی عبدالوہاب، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، قائمقام امیر ضلع شرقی پروفیسر شکیل صدیقی، عثمان پبلک اسکول نیٹ ورک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نسیم صدیقی ، جماعت اسلامی کے دیگر ذمہ داران، بچوں کے والدین اور شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ائر پورٹ پر انتہائی غمگین مناظر دیکھنے میں آئے، طلبا میڈیا کے سامنے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائے اور اپنے شفیق استاد کو یاد کر کے بلک بلک کر روپڑے۔

(جاری ہے)

ایئر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوں کو واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نصر اللہ خان شجیع عثمان پبلک سکول کراچی کے بچوں کا ایک گروپ لے کر مطالعاتی دورے پر بالا کوٹ گئے تھے ۔ پیر کی دوپہر ایک طالبعلم سفیان عاصم پیر پھسل جانے سے دریا میں جاگرا جسے بچانے کے لیے نصراللہ شجیع نے دریامیں چھلانگ لگادی لیکن وہ تیز بہاؤ کی وجہ سے سنبھل نہیں سکے اور طالبعلم اور وہ دونوں تیز لہروں میں بہہ گئے ۔

صوبہ خیبر پختون خواہ کے اہلکار،جماعت اسلامی و الخدمت کے رضا کار اور مقامی افراد ان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔دریں اثنا حافظ نعیم الرحمن ائر پورٹ سے سیدھا نصراللہ شجیع کے گھر گئے اور اہل خانہ سے ملاقات کی، انہوں نے نصراللہ شجیع اور طالبعلم صفیان عاصم کی عافیت اور سلامتی کیلئے دعا کی، اس موقع پر مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو اور نائب امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی اور جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتو بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :