کراچی اسٹاک مارکیٹ کریش ہوگئی ،شدیدمندی کے بعد بحران کی زد میں آگئی ،کے ایس ای 100 انڈیکس 400 سے زائد پوائنٹ کمی سے 28600 کی انتہائی کم ترین سطح پر آگیا

جمعہ 20 جون 2014 07:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء) کراچی اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو کریش ہوگئی اور شدیدمندی کے بعد بحران کی زد میں آگئی ،کے ایس ای 100 انڈیکس 400 سے زائد پوائنٹ کی کمی سے 28600 پوائنٹ کی انتہائی کم ترین سطح پر آگیا جبکہ 1 کھرب سے زائد روپے کے اضافے سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ67 کھرب روپے رہ گیا ۔کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ تین روز سے جاری مندی کے سبب سرمایہ کاروں میں عدم دلچسپی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر فروخت کے دباؤ کا رواں کاروباری ہفتہ کے آغاز سے برقرار ہے ۔

جمعرات کو مارکیٹ کے آغاز پر ملا جلارجحان دیکھا گیا تاہم کاروبار شروع ہونے کے کچھ گھنٹے بعد ہی انڈیکس کی الٹی گنتی شروع ہوگئی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100 انڈیکس 28600,28700,28800,28900,2900,29100 اور 28500 کی نفسیاتی حدتک گرگیا تاہم کاروبار کے اختتام سے قبل معمولی ریکوری کے باعث انڈیکس 28600 کی سطح پر بحال ہوگیا۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں امن وامان ، سیاسی غیر یقینی صورتحال اور حکومت و فوج کے درمیان تناؤ سے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کی فضاء برقرار ہے اور آئندہ دنوں میں بھی یہی صورتحال برقرار رہتی نظر آ رہی ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں دہشتگروں کے خلاف جاری فوجی آپریشن مارکیٹ کے لئے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے ان تمام حالات و واقعات کے باعث سرمایہ کار نئی سرمایہ کاری کو خطرہ قرار دے رہے ہیں اور مزید سرمایہ کاری سے گریز کر رہے ہیں جس نے مارکیٹ کو بحران میں مبتلا کر دیا ہے ۔

جمعرات کو کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس میں483.61 پوائنٹ کی کمی ریکارڈ گئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100 انڈیکس 29157.98 پوائنٹ سے کم ہوکر 28674.37 پوائنٹ ہوگیا اسی طرح 342.55 پوائنٹ کی کمی سے کے ایس ای30 انڈیکس 19717.18 پوائنٹ اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 21587.48 پوائنٹ سے کم ہوکر 21234.72 پوائنٹ پر بند ہوا۔شدید کاروباری اتار چڑھاؤ کے باعث مارکیٹ کے سرمائے میں 1 کھرب10 ارب49 کروڑ12 لاکھ16 ہزار110 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ68 کھرب98 ارب47 کروڑ84 لاکھ15 ہزار799 روپے سے کم ہوکر 67 کھرب 87 ارب53 کروڑ71 لاکھ99 ہزار689 روپے رہ گیا ۔

جمعرات کو مارکیٹ میں 19 کروڑ33 لاکھ48 ہزار حصص کاکاروبار ہوا جبکہ بدھ کو 17 کروڑ15 لاکھ87 ہزارحصص کا کاروبار ہوا تھا۔

جمعرات کے روز مارکیٹ میں مجموعی طور پر 367 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 54 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 300 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں مندی اور 13 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ سب سے زیادہ تیزی رفحان میز کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 199 روپے کے اضافہ سے 10799 روپے پر بند ہوئی۔

اسی طرح باٹا پاکستان کے حصص کی سودے بھی 34.58 روپے کی تیزی سے 3202.08 روپے پر بند ہوئے۔ سب سے زیادہ مندی پاک ٹوبیکو اور سیمینز انجینیئرنگ کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی۔ پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمت 64.66 روپے کی مندی سے 1322.67 روپے اور سیمینز انجینیئرنگ کے حصص کی قیمت بھی 63.66 روپے کی کمی سے 1322.67 روپے رہ گئی۔ سب سے زیادہ کاروبار لافارج پاکستان کے حصص میں ہوا جو 1 کروڑ 67 لاکھ 9 ہزار 500 شیئرز رہا جس کی قیمت 14.46 روپے سے شروع ہو کر 14.83 روپے پر بند ہوئی۔

متعلقہ عنوان :