پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت اور مسلم لیگ (ن) کو عوامی تحریک کیساتھ مذاکرات کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی، لاہور واقعہ میں عوامی تحریک سے بات کرکے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں ،خورشید احمد شاہ، تحریک انصاف نے بھی معاملات کو جلداز جلد حل کرنے اور لیگی وزراء کے بیانات پر پا بند ی لگا نے کا مطالبہ کر دیا

جمعہ 20 جون 2014 08:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے لاہور سانحے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات کی بہتری کیلئے وفاقی حکومت اور مسلم لیگ (ن) کو عوامی تحریک کیساتھ مذاکرات کیلئے ثالثی کی پیشکش کردی جبکہ تحریک انصاف نے بھی معاملات کو جلداز جلد حل کرنے اور رانا ثناء اللہ سمیت سخت بیانات دینے والے وزراء کو بیانات سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کو ڈی ریل ہونے سے بچانے کیلئے مسلم لیگ (ن) کو پیشکش کی ہے کہ اگر وہ چاہے تو پی پی پی لاہور واقعہ میں عوامی تحریک سے بات کرکے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرسکتی ہے تاہم اس کیلئے حکومت کو وزراء سمیت اپنا مزاج ٹھنڈا رکھنا ہوگا کہیں ایسا نہ ہو کہ حالات بے قابو ہوجائیں۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے ذریعے بھجوائے گئے پیغام میں وفاقی حکومت کو کئی دیگر تجاویز بھی دی گئی ہیں جبکہ تحریک انصاف نے بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کی مشروط حامی بھرلی ہے۔ بعض دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی اس معاملے کو باہمی گفت و شنید اور مذاکرات سے حل کرنے کی استدعاء کی ہے۔ پیپلزپارٹی نے واضح طور پر حکومت کو بتادیا ہے کہ یک رکنی کمیشن کی سفارشات کو اگر فریق ثانی نے تسلیم ہی نہیں کرنا تو حالات اور بھی خراب ہوسکتے ہیں۔ حکومت اپنی سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی لائے اور غلطیاں کرنا بند کرے۔