جنوبی وزیرستان، فاٹا سے سینیٹر مولانا محمد صالح شاہ کے بڑے بیٹے کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا ، فائرنگ سے ایک خاتون بھی جاں بحق

جمعہ 20 جون 2014 07:43

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء )جنوبی وزیرستان وانا میں فاٹا کے سینیٹر مولانا محمد صالح شاہ کے بڑے بیٹے کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا ۔فائرنگ سے ایک خاتون بھی شدید زخمی ہوگئی جو بعد میں زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی ۔مقتول کی نماز جنازہ مرتضٰی میں ادا کی گئی ۔جہاں ہزاروں سوگواروں کی موجود گی میں سپرد خاک کردیاگیا۔

پولیٹیکل انتظامیہ جنوبی وزیرستان کے زرائع کے مطابق فاٹا کے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ کے بڑے بیٹے مولاناشمس الاسلام وانا کے علاقہ اشرف خیل میں اپنے رشتہ دار کے گھر گئے تھے۔صبح سویرے چار بجے کے قریب نامعلوم مسلح افراد گھر میں گھس گئے اور گھر کے ہجرے میں موجود سنیٹر کے فرزند مولانا شمس الاسلام پر اندھا دھند فائرنگ کردی ۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے مولانا شمس الاسلام موقع پر جاں بحق ہوگئے ۔

اہل خانہ نے فائرنگ کی اواز سنتے ہی ہجرے کی طرف اگئے تو مسلح افراد نے ان پر بھی فائرنگ کردی ۔جس کی وجہ سے ایک خاتو شدید زخمی ہوگئی ۔

جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردی گئی ۔ابتدائی طبعی امداد دینے کے بعد خاتون چل بسی ۔سنیٹر کے بیٹے کی لاش بعد میں پولیٹیکل انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے لی ۔اور ٹانک کے علاقہ مرتضٰی روانہ کردی ۔مرتضٰی کے مقام پر مقتول کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔

جس میں فاٹا کے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ ،جنوبی وزیرستان کے ایم این اے مولانا جما ل الدین محسود ،ملک رفیع الدین برکی کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں عمائدین نے شرکت کی۔نماز جنازہ کے بعد انھیں مرتضٰی کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔پولیٹیکل انتظامیہ نے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ کے بیٹے کے قتل میں ملوث افراد کی نشاندہی اور ان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر تفتیش شروع کردی ہے۔

نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا اعسام الدین محسود کا کہناتھا کہ اس سے پہلے بھی کئی جید علما ء کو قتل کئے گئے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ سنیٹر کے بیٹے کے قتل پر جنوبی وزیرستان کے تمام محسود قبائل اور علماء کرام کو شدید دھچکہ پہنچ چکا ہے۔وانا کے مقامی قبائل نے سنیٹر کے بیٹے کے قتل کو دہشت گردی کا واقعہ قراردیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سنیٹر مولانا صالح شاہ ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کے بیٹے کے قتل پر وزیر قبائل کو دلی صدمہ پہنچا ہے۔اور اس وقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔