مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ،سانحہ ماڈل ٹاؤن ، شمالی وزیرستان آپریشن سمیت ملکی سکیورٹی پر تبادلہ خیال، جے یو آئی (ف) نے وزارتوں کے قلمدان نہ ملنے پر تحفظات کا اظہار کردیا ،شمالی وزیرستان میں آپریشن سے دہشتگردی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ،مذاکرات کو جاری رکھا جائے، اہم فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جاتا ، مولانا فضل الرحمن ، حکومت تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کررہی ہے، وزیراعظم

جمعہ 20 جون 2014 07:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور سربراہ پشتونخواہ عوامی ملی پارٹی محمود خان اچکزئی سے ملاقات ۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن ، شمالی وزیرستان آپریشن سمیت ملکی سکیورٹی پر تبادلہ خیال ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور سربراہ پشتونخواہ عوامی ملی پارٹی محمود خان اچکزئی نے ملاقات کی جس میں حال ہی میں سانحہ لاہور سے متعلق ، شمالی وزیرستان آپریشن ، آئی ڈی پیز کا انخلاء اور ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

دریں اثناء اپوزیشن کے اتحاد سے متعلق بھی بات چیت کی گئی ۔

(جاری ہے)

شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ آپریشن سے دہشتگردی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا مذاکرات کو جاری رکھا جائے ہم حکومت کے اتحادی ہیں مگر معاملات میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا جاتا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کررہی ہے مولانا فضل الرحمن نے کہا حکومت کیخلاف اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے اور نہ ہی حکومت مخالف احتجاج میں شرکت کرینگے عمران خان اور طاہر القادری پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ان کو ایسے حالات میں حکومت کیخلاف تحریک چلانے یک بجائے حکومت کا اس اہم موڑ پر حمایت کرنی چاہیے انہوں نے وزیراعظم سے جے یو آئی (ف) کے وزراء کو قلمدان نہ ملنے پر تحفظات کا اظہار کیا وزیراعظم نے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔